لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم دے دیا

 
0
343

لاہور دسمبر 5(ٹی این ایس): لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پبلک نہ کرنے کے لیےانٹر کورٹ میں اپیل دائر کر کھی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر آنے سے انتشار کا خدشہ ہے، دوسرا یہ کہ اس رپورٹ کے پبلک ہونے سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات متاثر ہوں گی اور رپورٹ پبلک کرنا یا نہ کرنا پنجاب حکومت کا صوابدیدی اختیار ہے۔

جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کا کہنا تھا کہ یہ جاننا ہمارا بنیادی حق ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا اصل ذمہ دار کون تھا لہٰذا رپورٹ کو پبلک کیا جائے۔ جس کے بعد جسٹس عابد عزیز کی سربراہی میں آج لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی بنچ نے پنجاب حکومت کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی بنچ میں جسٹس عابد عزیز، جسٹس شہباز رضوی ، جسٹس قاضی محمد امین احمد شامل ہیں جنہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دیا۔

فیصلے کے مطابق سانحے کی انکوائری رپورٹ سانحہ کی تحقیقات پر اثر انداز نہیں ہو گی۔ عدالت نے حکم دیا کہ رپورٹ کی کاپی 3 روز میں فریقین اور متاثرین کو دی جائے اور رپورٹ کو 30 دن کے اندر شائع کیا جائے۔ یاد رہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن 17 جون 2017ء کو پیش آیا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ سے متعلق کیس کی کُل 23 سماعتیں ہوئیں۔ دس دن قبل لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے سے متعلق پنجاب حکومت کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔