راؤ تحسین نے ایک بار پھر اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا

 
0
387

اسلام آباد ،دسمبر 11(ٹی این ایس): سابق پرنسپل انفارمیشن آفیسرراؤ تحسین نے ایک بار پھر اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا،تفصیلات کے مطابق راؤ تحسین کے وکیل قیصر امام ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔ راؤ تحسین نےاپنی درخواست میں مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہاکہ عدالت میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے مجھے ترقی کے لیے زیرغور لانے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن یقین دہانی کے برعکس مجھے ہائی پاوربورڈ میں ترقی کے لیے زیرغور نہ لایا گیا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا رویہ عدالتی حکم کی توہین کے مترادف ہے۔

 درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے عدالت میں کرائی گئی یقین دہانی سے روگردانی کی گئی ہے،تاہم گیارہ دسمبر کو ہائی پاور سلیکشن بورڈ کا اجلاس دوبارہ ہونا ہے ، عدالت حکم دے کہ آئندہ بورڈ اجلاس میں میرا نام ترقی کے لیے زیرغور لایا جائے ،اور عدالتی حکم کی خلاف ورزی ثابت ہونے کی صورت میں توہین عدالت کی کاروائی بھی عمل میں لائی جائے بعد ازاں رائو تحسین کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی گئی،
‎اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق کل سماعت کریں گے
واضح رہے کہ 6 اکتوبر 2016 کو انگریزی اخبار نے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سےمتعلق ایک خبر شائع کی تھی، جس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ خبرپر شدید تنقید کے بعد پرویز رشید سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا۔


ڈان لیکس کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائرڈ عامررضا کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی تھی۔ کمیٹی کی رپورٹ پر وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے نوٹی فکیشن جاری ہوا تھا جسے ترجمان پاک فوج نے مسترد کردیا تھا۔ رپورٹ کی روشنی میں طارق فاطمی اور راؤ تحسین کو ان کے عہدوں سے ہٹادیا گیا تھا۔