ْاسلام آباد ،دسمبر21(ٹی این ایس): وزارت پوسٹل سروسز کی جانب سے تحریری طور پر قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ محکمہ ڈاک پاکستان کے ریونیو میں رواں مالی سال کے دوران تقریبا 2 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2016-17 میں پاکستان پوسٹ کو 11 ارب 22 کروڑ 64 لاکھ روپے کی آمدن ہوئی جبکہ رواں سال اب تک یہ آمدن بڑھ کر 13 ارب روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ پاکستان پوسٹ کی بہتری کے لئے موجودہ ان لینڈ پوسٹل ٹیرف میں اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل قومی اسمبلی کو آگاہ کیا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے 108 سفارشات وزارت قانون کو پیش کی گئیں۔ الیکشن کمیشن نے اپنے تحریری جواب میں آگاہ کیا کہ انتخابی فہرستوں پر نظرثانی کا کام اپریل 2018 تک مکمل ہو جائے گا اور توقع ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں ووٹرز کی تعداد دس کروڑ 20 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی وفاقی الیکشن اکیڈمی کے قیام الیکٹرانک ووٹنگ مشینز و بائیو میٹرک ویریفکیشن مشینز انتخابی مواد کے ذخیرہ کے لئے ویئر ہائوس کے قیام پولنگ سٹیشن کی جی آئی ایس میپنگ سمیت دیگر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن میں شعبہ صنف قائم کیا گیا ہے۔ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لئے سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ڈالے گئے ووٹ کی تکنیکی مہارت رازداری تحفظ اور مالی طور پر قابل عمل ہونے کا جائزہ لینے کے لئے پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جمعرات کو قومی اسمبلی کو وقفہ سوالات میں تحریری طور پر آگاہ کیا گیا کہ 2012 سے 2017 تک اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے 108 سفارشات پیش کی گئیں۔
2016 میں وزارت قانون و انصاف کو سال 2012-13 کے لئے 33 سفارشات پر مشتمل صرف ایک سالانہ رپورٹ پیش کی گئی۔ اسلامی نظریاتی کونسل دستور آرٹیکل 230 کے تحت پارلیمنٹ کو سفارشات کرتی ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عملدرآمد کا فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے۔قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ انتخابی فہرستوں پر نظرثانی کا کام اپریل 2018 تک مکمل ہو جائے گا اور توقع ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں ووٹرز کی تعداد دس کروڑ 20 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔
قومی اسمبلی میں آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی جانب سے عام انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ انعقاد کے لئے اقدامات کے بارے میں تحریری طور پر بتایا گیا کہ انتخابی اصلاحات حلقہ بندیوں انتخابی مواد کی خریداری انتخابی عملہ آزاد مانیٹرنگ ونگ کے قیام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں سے رابطے ڈسٹرکٹ ووٹر ایجوکیشن کمیٹیوں کی بحالی وفاقی الیکشن اکیڈمی کے قیام الیکٹرانک ووٹنگ مشینز و بائیو میٹرک ویریفکیشن مشینز انتخابی مواد کے ذخیرہ کے لئے ویئر ہائوس کے قیام پولنگ سٹیشن کی جی آئی ایس میپنگ سمیت دیگر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن میں شعبہ صنف قائم کیا گیا ہے۔ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لئے سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ڈالے گئے ووٹ کی تکنیکی مہارت رازداری تحفظ اور مالی طور پر قابل عمل ہونے کا جائزہ لینے کے لئے پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انتخابی فہرستوں پر نظرثانی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ رزلٹ مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔













