کرپشن ہمارے پورے نظام میں داخل ہوچکی ہے ، ڈی جی نیب کراچی 

 
0
464

حیدرآباد،دسمبر 22 (ٹی این ایس):ڈائریکٹر جنرل قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی محمد الطاف باوانی نے کہا ہے کہ کرپشن ہمارے پورے نظام میں داخل ہوچکی ہے جس کی وجہ سے بہت نقصانات ہورہے ہیں، نوجوان بھرپور جہاد کے ذریعے کرپشن کے خاتمے اور روکتھام میں اپنا کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔جامعہ سندھ جامشورو اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے مشترکہ تعاون سے ’’کرپشن کے خلاف جہاد میں نوجوانوں کا کردار‘‘ کے زیرعنوان سیمینار وائس چانسلر سیکریٹریٹ کے سینیٹ ہال میں منعقد ہوا جس کی صدارت شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کی جبکہ مہمان خصوصی ڈائریکٹر جنرل قومی احتساب بیورو(نیب) کراچی محمد الطاف باوانی تھے، پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی اور ان کی ٹیم کو خوش آمدید کرتے ہوئے جامعہ سندھ کے تعاون سے سیمینار منعقد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ڈی جی نیب کراچی محمد الطاف باوانی نے کہا کہ کرپشن ہمارے پورے نظام میں داخل ہوچکی ہے جس کی وجہ سے بہت نقصانات ہورہے ہیں، کرپشن کے خاتمے او روکتھام کے حوالے سے نوجوان بھرپور جہاد کے ذریعے اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس سیمینار کا مقصد بھی نوجوانوں کو آگاہی دینا اور انہیں یہ سمجھانا ہے کہ کرپشن کے نتیجے میں کئی نقصانات ہوتے ہیں اور اس کو روکنے اور اس کی نشاندہی کے حوالے سے وہ کون سا کردار ادا کرسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس قسم کی آگہی مہم کا سلسلہ نیب کے تعاون سے یونیورسٹی سمیت اسکولز و کالجز میں بھی شروع کیا گیا ہے تاکہ نوجوان نسل کو زیادہ سے زیادہ آگہی دی جا سکے، انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس معاملے میں نوجوان ہمارے ساتھ تعاون کریں گے اور ہم جب مشترکہ طور پر کرپشن کا خاتمہ لانے کے لیے کوششیں کریں گے تو ضرور کامیاب ہوں گے، انہوں نے انتہائی اہم موضوع پر سیمینار منعقد کرنے پر پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ سندھ میری بھی مادر علمی ہے جہاں سے میں نے تعلیم حاصل کی ہے اور مجھے اس پر فخر ہے۔وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کہا کہ کرپشن صرف پیسوں کی نہیں ہوتی بلکہ اس کی کئی صورتیں ہیں، اگر کوئی ایمانداری سے اپنے ذمہ داریاں نہیں نبھاتا تو یہ بھی کرپشن کے زمرے میں آتا ہے، اس لیے کرپشن کی تمام صورتوں کو ختم کرنا ہے اور باہمی طور پر اس کو روکنا ہے، انہوں نے کہا کہ تربیت کے حوالے سے پہلی درسگاہ گھر ہوتا ہے جہاں سے بچے کی بنیادی تربیت ہوتی ہے جو کہ آگے چل کر اس کے شخصیت کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہے اس لیے یہ ضروری ہے کہ وہ بنیادی تربیت بہتر ہونی چاہے اور بچے کو بچپن ہی سے صحیح و غلط، حلال و حرام میں تمیز کرنے کی تربیت دینا چاہئے، انہوں نے کہا کہ کرپشن دیمک کی طرح ہے جو کہ ہمارے حال و مستقبل کو کھوکھلا بنا رہی ہے نیب سمیت کرپشن کے خلاف کام کرنے والے تمام اداروں کے ساتھ ملکر اس دیمک اور ناسور سے چھٹکارہ پانا ہوگا بصورت دیگر ہماری ترقی و بہتری ممکن نہیں ہو سکتی، انہوں نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کے اس جدید ترقی کے دور میں بھی ہمارے پاس شرح خواندگی مایوس کن ہے اس وقت بھی 8 فیصد بچے یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بمشکل پہنچ پاتے ہیں اور 92 فیصد بچوں کی یہ خواہش پوری نہیں ہو پاتی، ڈاکٹر فتح محمد برفت نے سیمینار میں شریک طلبہ و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ خوش نصیب نو جو ان ان 8 فیصد بچوں میں شامل ہیں جنہیں یونیورسٹی تک پہنچے کا موقع ملا ہے اس لیے محنت سے تعلیم حاصل کریں اور بہتری کے لیے کوششوں میں ہمارا ساتھ دیں، آپ اپنے اپنے شعبوں میں کرپشن کے خلاف سیمینارز، ورکشاپس، لیکچرز، بحث مباحثے، تھیٹرز، ڈراموں اور ٹیبلوز وغیرہ کے ذریعے آگہی پھیلائیں اور نیب و جامعہ سندھ کی، کرپشن کے خلاف ان کوششوں میں ساتھ دیں، انہوں نے کہا کہ کرپشن سمیت ہر منفی عمل کے حوالے سے ہمارے برداشت زیرو ہونی چاہئے۔ آؤ ملکر کرپشن کے خاتمے کے لیے اپنا کردار اد اکریں۔سیمینار کے آغاز میں ڈائریکٹر بیورو آف اسٹیگس ڈاکٹر سمیرا عمرانی نے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی محمد الطاف باوانی کا تعارف پیش کیا جبکہ رجسٹرار جامعہ سندھ ساجد قیوم میمن اور ڈین فیکلٹی آف کامرس اینڈ بزنس ایڈمنسٹریشن پروفیسر ڈاکٹر منیرالدین سومرو بھی اس موقع پر مہمانوں کے ساتھ اسٹیج پر موجود تھے۔