بلوچستان کی عوام کے حقوق کے لئے اگر وزیراعظم ہاؤس کے گیٹ پر بیٹھنا پڑا تو بیٹھیں گے، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو

 
0
369

 

کوئٹہ جنوری 24(ٹی این ایس): وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد سے اب تک ان کو وزیراعظم کا فون نہیں آیا، وزیراعظم مجھےفون کریں یا نہ کریں میں ان کے پاس بلوچستان کے حقوق کے لئے ضرور جاؤں گا، صوبے کے عوام کے حقوق کے لئے اگر وزیراعظم ہاؤس کے گیٹ پر بیٹھنا پڑا تو بیٹھیں گے، وفاق نے بلوچستان کے فنڈز روک نہیں ہیں مگر وہ فنڈز کی فراہمی سست روی کا شکار ہیں ۔

یہ بات انہوں نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہاکہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہاہے کہ سی پیک منصوبے کے تحت بلوچستان میں اب تک کوئی کام نہیں ہوا ،یہاں نہ کوئی انفارمیشن ڈیسک ہے نہ سی پیک سیکرٹریٹ اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی ماہرین بلوچستان میں کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیاہے کہ بلوچستان حکومت سی پیک منصوبے میں وفاق کی بھر پور معاونت کرے گی، ساتھ ہی ہم اپنے حقوق کیلئے بھی وفاق سے بات کریںگے ، سی پیک کے حوالے سے صوبے میں فوری طورپر سیکرٹریٹ اور ڈیسک قائم کیا جارہاہے جبکہ بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ جو کہ کافی عرصے سے غیر فعال ہے اسے بھی فعال بنایا جا رہا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہاکہ پاکستان کے آئین میں رہتے ہوئے گوادر کی مقامی آبادی کو اقلیت میں تبدیل ہونے سے بچانے کیلئے قانون سازی کی جائے گی، وفاقی حکومت کو سفارش کریںگے کہ آئندہ بیس سال تک گوادر میں آنیوالے غیر مقامی افراد کو ووٹ کا حق نہ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان سرمایہ کاروں کو سیکورٹی سمیت تمام معاملات میں تعاون فراہم کرے گی، بلوچستان کے حقوق کیلئے کسی بھی آئینی اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔ میر عبدالقدوس بزنجونے کہاکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کام امن وامان قائم کرنا ہے اینٹی اسمگلنگ کے اختیارات کسٹم کو دوبارہ واپس کردیے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ حکومت نے جاتے جاتے غیر قانونی طورپر بھرتیاں کیں اور تمام فنڈز خرچ کرگئی پھر بھی ہمارے پاس جو فنڈ ز ہے ہم انہیں استعمال میں لائیں گے۔

بزنجو نے کہا کہ بلوچستان میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے حوالے سے قانون سازی کی جائےگی، سیندک اور ریکوڈک منصوبوں کے حوالے سےاجلاس طلب کیاہے، سیندک اور ریکوڈک منصوبوں کےقانونی پہلوؤں کاجائزہ لیا جائےگا۔