مدارس غریب والدین کا سہارا ہیں، صرف مدارس نہیں ہر جگہ اصلاحات کی ضرورت ہے ٗناصر خان جنجوعہ

 
0
513

اسلام آباد جنوری 30(ٹی این ایس )وزیراعظم کے مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ مدارس غریب والدین کا سہارا ہیں، صرف مدارس نہیں ہر جگہ اصلاحات کی ضرورت ہے ٗمدارس کے بچوں کو بھی جدید نصاب پڑھایا جائیگا ٗخطے میں طویل جنگ کی وجہ سے ہمیں نقصان اٹھانا پڑا ہے، ہم اپنے مسائل حل کریں گے۔وہ منگل کو یہاں مقامی ہوٹل میں ’’افغانستان اور پاکستان میں مدارس کا کردار‘‘ کے موضوع پر سٹڈی رپورٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس کا اہتمام سینٹر فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز نے کیا تھا۔مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ مدارس نے مذہبی تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ رسول کریمؐ کے بعد ہم سب نظام ربّی کے داعی ہیں اور مدارس میں اس کی تعلیم دی جاتی ہے ٗ کیا ہم دین کے تقاضے بھول جائیں؟ اور خطے میں خلفشار کی نظر سے ہی ہر معاملے کو دیکھیں۔

انہوں نے کہا کہ جہاد کو سوویت یونین کے خلاف درست سمجھا گیا۔ بعدازاں اس کا منفی تاثر پیدا کیا گیا۔ ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ 5 سے 16 سال کی عمر کے 5 کروڑ 12 لاکھ بچوں میں سے 2 کروڑ 85 لاکھ سکولوں میں ہیں جبکہ 2 کروڑ 26 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے۔ اس طرح 22 فیصد سکولوں میں نہیں ہیں، جو سکول جاتے ہیں ان میں سے بھی 30 فیصد ہی انٹرمیڈیٹ کر پاتے ہیں۔ ملک میں 38 ہزار مدارس ہیں جن میں 35 لاکھ بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں، ہمیں دیکھنا ہے کہ کیا یہ بچے قومی تعمیر وترقی میں کردار ادا کر پاتے ہیں، ان بچوں پر حکومت خرچ نہیں کرتی۔ ہر سال 46 لاکھ بچے پیدا ہوتے ہیں، ان کیلئے وسائل مہیا کرنے کی ضرورت ہے، کچھ لوگ مدارس کے بچوں کو اچھی نظر سے نہیں دیکھتے اور بھول جاتے ہیں کہ مدارس غریب والدین کا سہارا ہیں، صرف مدارس نہیں ہر جگہ اصلاحات کی ضرورت ہے۔ کالجوں، یونیورسٹیوں میں بھی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ مدرسہ اصلاحات کے حوالے سے کافی کام ہوا ہے ٗان کو قانونی شکل دینے کے عمل میں ہیں۔ مدارس کے بچوں کو بھی جدید نصاب پڑھایا جائے گا۔ میں نے مدارس کے لوگوں کو بہت روشن پایا ہے۔ ان کو بھی وطہی مواقع میسر ہوں گے جو دوسرے بچوں کو حاصل ہیں۔ نظام ربّی کی تعلیم کو اس نظر سے دیکھنا چاہئے جو اس کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں طویل جنگ کی وجہ سے ہمیں نقصان اٹھانا پڑا ہے، ہم اپنے مسائل حل کریں گے۔