گرین لائن بی آر ٹی پروجیکٹ کیلئے نمائش چورنگی پر زیر تعمیر انڈر گراؤنڈ بس اسٹیشن،اپنی نوعیت کا پاکستان کا پہلامنصوبہ ہے،میئرکراچی 

 
0
666

کراچی، فروری 21 (ٹی این ایس): میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ گرین لائن بی آر ٹی پروجیکٹ کے لئے نمائش چورنگی پر زیر تعمیر انڈر گراؤنڈ بس اسٹیشن اور سب وے کراچی میں اپنی نوعیت کا پاکستان کا پہلامنصوبہ ہے، دنیا کے کئی ممالک میں اس طرز کے جدید سہولیات سے آراستہ زیرزمین بس اسٹیشن موجود ہیں، اس اہم ترین ماس ٹرانزٹ منصوبے کی جلد تکمیل سے کراچی کے شہریوں کو بھی دیگر میگا سٹیز کی طرح جدید اور آرام دہ سفری سہولیات فراہم ہوں گی، منصوبے کی افادیت اورشہر کے لئے ناگزیر ہونے کے پیش نظر بلدیہ عظمیٰ کراچی ہرممکن تعاون اور مدد فراہم کر رہی ہے ، ایم اے جناح روڈ پر عیدگاہ کے قریب گرین لائن بس اسٹیشن قائم کرنے کے لئے جگہ کی فراہمی اور نمائش چورنگی سے درختوں کی منتقلی کی منظوری دے دی ہے، امید ہے کہ ترمیم شدہ پلان کے مطابق گرین لائن بی آر ٹی بس اسٹیشن کی تعمیر کے منصوبے پر تیزی سے کام ہوگا۔

یہ بات انہوں نے بی آر ٹی گرین لائن منصوبے کے تحت نمائش چورنگی پر زیرتعمیر انڈرگراؤنڈ سب وے اور مرکزی بس اسٹیشن کے متعلق اپنے دفتر میں پیش کی گئی بریفنگ کے دوران کہی،جس میں کراچی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی (KIDC) کے چیف انجینئر نثار ساریو اور ڈائریکٹر ای اے کنسلٹنٹ تنویر احمدنے انہیں منصوبے کے ترمیم شدہ پلان اور دیگر اہم خصوصیات سے آگاہ کیا اس موقع پر ورکس کمیٹی کے چیئرمین حسن نقوی، پارکس کمیٹی کے چیئرمین خرم فرحان،میئر کراچی کے مشیر فرحت خان، ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ٹو میئر کراچی ایس ایم شکیب، چیف انجینئرایس ایم طحہٰ، ڈائریکٹر اکاؤنٹس (فنانس)نایاب سعید اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

میئر کراچی نے نمائش چورنگی پر زیر زمین بس اسٹیشن کے منصوبے کے ڈیزائن میں تبدیلی اور ترمیمی لاگت کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے زیر زمین بس اسٹیشن میں فائر فائٹنگ اورڈرنیج پمپس سمیت نکاسی آب کے نظام اور ایمرجنسی اخراج کی سہولیات کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ گرین لائن پروجیکٹ میں گاڑیوں کی پارکنگ کے لئے بھی گنجائش ہونی چاہئے تاکہ اس طویل روٹ پر سفر کرنے والوں کو پارکنگ کی سہولت دستیاب ہوسکے، انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ گرین لائن بی آر ٹی منصوبے کے لئے KIDC اور کنسلٹنٹ کمپنی کوہرممکن مدد اور معاونت مہیا کی جائے تاکہ اس منصوبے کا باقی ماندہ کام جلد از جلد تکمیل کے مراحل طے کرسکے اور شہریوں کو ان کی روزمرہ زندگی میں سہولت ملے اور کراچی میں ٹریفک اور ٹرانسپورٹ کا نظام درست ہوسکے، قبل ازیں پروجیکٹ کنسلٹنٹ نے بی آر ٹی گرین لائن نمائش انڈرگراؤنڈ بس اسٹیشن کے ڈیزائن اور ڈیجیٹل Simulation کی مدد سے میئر کراچی کو منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ مستقبل میں نمائش چورنگی پر شہر کے مختلف علاقوں سے چلنے والی بی آر ٹی لائن یکجا ہوں گی اور اسی لئے اس سنگم پر گرین لائن بس کے لئے زیر تعمیر انڈر گراؤنڈ اسٹیشن کو توسیع دے کر اس قابل بنایا جا رہا ہے کہ یہاں بیک وقت مختلف سمتوں سے آنے والی بی آر ٹی بسیں یہاں کھڑی ہوسکیں اور مسافروں کو لے کر آگے اپنے سفر پر روانہ ہوں، انہوں نے بتایا کہ کورنگی سے چلنے والی بلیو لائن، یونیورسٹی روڈ سے چلنے والی ریڈ لائن اور سرجانی سے چلنے والی گرین لائن اس بس اسٹیشن کو استعمال کریں گی جس کی سابقہ لاگت 800 ملین تھی اور اب ترمیم شدہ لاگت 2400 ملین ہے انہوں نے بتایا کہ نمائش چورنگی پر تقریباً نصف کلو میٹر سرنگ بنائی جا رہی ہے جو مکمل طور پر کورڈ ہوگی ۔

منصوبے میں پیڈسٹرین کراسنگ، وینٹی لیشن پارکنگ لین ، کراسنگ لین، سب وے لیول اور گریڈ لیول پلان میں شامل ہیں ، نئے ڈیزائن کے مطابق نمائش پر اس بس اسٹیشن کی چوڑائی 30 میٹر ہوگی جس میں آگے چل کر بتدریج کمی آئے گی، منصوبے کے تحت بس آپریٹر کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ اس اسٹیشن کی دیکھ بھال اور مرمت کرائے بس آپریٹر فی کلو میٹر کے حساب سے کرایہ وصول کرے گا، ابتدائی طور پر حکومت اس منصوبے کے لئے سبسڈی فراہم کرے گی، گرین لائن بس پروجیکٹ کے نمائش تا ٹاور حصے پر ADB کنسلٹنٹ کام کر رہے ہیں اور جلد ہی اس کا حتمی پلان تیار کرلیا جائے گا، میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ایم اے جناح روڈ کے اطراف متعدد تاریخی عمارتیں موجود ہیں اور ان کی اہمیت کو پیش نظررکھتے ہوئے جہاں جہاں ضروری ہو گرین لائن بس کے روٹ کو ایلی ویٹڈ یا انڈرگراؤنڈ کیا جاسکتا ہے، ایم اے جناح روڈ کی شہر کے لئے مرکزی اہمیت اور شہر کی مصروف ترین شاہراہ ہونے کے پیش نظر گرین لائن بس پروجیکٹ جتنا جلد ممکن ہواتنا ہی بہتر ہوگا لہٰذا ہرممکن کوشش کی جائے گی کہ یہ منصوبہ مقررہ وقت پر مکمل ہواور اس روٹ کو استعمال کرنے والے مسافروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات مل سکیں ساتھ ہی اطراف میں بھی ٹریفک کی روانی برقرار رہے اور گاڑیوں کی پارکنگ سمیت کوئی مسائل پیش نہ آئیں۔