سی ڈی اے انتظامیہ سی ڈی اے مزدور یونین ملازمین کے پلاٹوں کی قرعہ اندازی کرے: چوہدری محمد یٰسین کا مطالبہ

 
0
344

اسلام آباد،  مارچ 01 (ٹی این ایس): سی ڈی اے مزدور یونین کے قائد چوہدری محمد یٰسین نے مرکزی یونین آفس ستارہ مارکیٹ میں مزدور یونین کی سپریم کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ ریفرنڈم کے دوران سی ڈی اے لیبر یونین نے ملازمین کوپلاٹوں کی الاٹمنٹ، ڈبل تنخواہ ،سکیلوں کی اپ گریڈیشن اور بچوں کی بھرتی سمیت جو سبز باغ دکھائے ان کو پورا کرنا انکی ذمہ داری ہے اس سلسلے میں وہ ان مطالبات کو سی ڈی اے انتظامیہ سے جلد از جلد حل کروائے اس ضمن میں سی ڈی اے مزدور یونین خالصتاً مزدور کاز کی خوشحالی کے لیے موجودہ سی بی اے کے شانہ بشانہ ہو گی۔

انھوں نے کہا کہ عرصہ سات سال کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ سے سی ڈی اے ملازمین کے پلاٹوں پر جو سٹے خارج ہوا ہے وہ سی ڈی اے مزدور یونین کی جدوجہد کا نتیجہ ہے اور ہم نے اپنے دور میں حاضر سروس ملازمین کو 4000اور دوران سروس فوت ہونے والے ملازمین کی بیواؤں کو 500پلاٹ دلوائے اور مزید 4000پلاٹوں کی منظوری لی جس کی قرعہ اندازی 30اپریل 2011 ؁ء کو ہونا تھی جس پر سٹے آرڈر اب سات سال بعد خارج ہوا ہے لیکن میں ان مزدور دشمنوں سے سوال کرتا ہوں کہ جن لوگوں نے سات سال تک محنت کشوں ،ریٹائرڈاور بیواؤں کے پلاٹوں پر سٹے لیا وہ کس بات کا جشن منا رہے ہیں جبکہ وہ آج تک ان پلاٹوں کے حصول کی جدوجہد کے لیے نہ کبھی عدالتوں میں پیش ہوئے اور نہ اپنا وکیل مقرر کیا بلکہ انہی لوگوں نے اپنے ایجنٹوں کے پیچھے چھپ کر محنت کشوں کے پلاٹوں کو رکوانے ،ملازمین کے سکیلوں کی اپ گریڈیشن کو ختم کروانے میں اپنا کردارادا کیا اور آج تمام سیاسی جماعتوں کے کاندھوں پر سوار ہو کر آنے والی سی بی اے یونین جو انتظامیہ کی منظور نظر ہے مزدور یونین کی جدوجہد کو اپنے کھاتے میں ڈالنا چاہتی ہے اس موقع پر انھوں نے مطالبہ کیا کہ سی ڈی اے انتظامیہ سی ڈی اے مزدور یونین کے معاہدے کے مطابق اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں جلد از جلد ملازمین کے پلاٹوں کی قرعہ اندازی کرے تاکہ مزدوروں کے گھروں میں خوشحالی آسکے ،انھوں نے کہا کہ آج کے موجودہ حالات میں ادارہ و ملازمین سنگین صورتحال کا شکار ہیں ایک طرف بیس بیس سال نوکری مکمل کرنے والے چھوٹے ملازمین کی اسناد کو چیک کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف ملازمین کے مکانوں کو پسند اور نا پسند کی بنیاد پر انتظامی غفلت کی بنیاد پر کینسل کیے جانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور ادارے میں نئی یونین کے سی بی اے بننے کے بعد خصوصاً ان لوگوں کے خلاف جنہوں نے موجودہ سی بی اے کو تمام دھونس ،دھاندلی اور دباؤ کے باوجود ووٹ نہیں دیا انکی پوسٹنگ ٹرانسفر انتقامی کاروائی کے طور پر کی جا رہی ہے جسکی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں اور انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ خلاف قانون کام اور انتقامی کاروائیوں کو فوری طور پر بند کرے ۔