کوٹڑی کی صنعتی اداروں سے آنیوالا زہریلہ پانی کے ڈی فیڈر کے ذریعے کینجھر جھیل میں داخل،ماہیگیروں کے روزگار شدید متاثر

 
0
536

سجاول،ما رچ02(ٹی این ایس) کوٹڑی کی صنعتی اداروں سے آنیوالا زہریلہ پانی کے ڈی فیڈر کے ذریعے کینجھر جھیل میں داخل ہونے لگا ہے جس سے جھیل کی آلودگی کی شدید خطرا لاحق ہوگیا اور کراچی سمیت ٹھٹھہ کی آبادی کو فراہم کونیوالی تمام نہریں بھی شدید متاثر ہونے لگیں ہیں، بگھاڑ ساکرو بیئراج، کلری بیئراج، جام بئیراج، نہاری چھچ، سمکی نہر، مسن نہر، چھوٹے الھکائی نہر، بڑی الکھائی نہر سمیت ٹھٹھہ ضلع کی 12 سے زیادہ بیئراج اور نہروں میں اس وقت زہریلا پانی داخل ہونے سے کنیجھر جھیل کی نایاب مچھلی کے شدید خطرالاحق ہونے کے ساتھ ساتھ ماہیگیروں کے روزگاروں بھی شدید متاثر ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں زہریلہ پانی کینجھرجھیل سے نکل کر کے ڈی اے بیئراج میں داخل ہوگیا ہے جس کی کراچی کی آبادی کا بڑہ حصہ پانی استعمال کرتا ہے؛ اگر زہریلے پانی کی فراہمی کو بروقت روکا نہیں گیا تو آنیوالے کچھ روز میں کراچی کی آبادی بھی زہریلے پانی سے متاثر ہوسکتی ہے، اس سلسلے میں ماہیگیر رہنما ڈاڈا آدم گندرو محمد خان ملاح اور دیگر نے پریس کلب مکلی کے صحافیوں کو بتایا ہے کہ کوٹڑی کے صنعتی اداروں کے زہریلے پانی نے کینجھر جھیل سمیت ٹھٹھہ کی تمام نہروں کو آلود کردیا ہے کیجھرجھیل کی چھوٹی مچھلی کے مرنے کے شدید خدشات موجود ہیں انھوں نے کہا تمام نہروں کے ارد گرد بسنے والے ماہیگیروں کے روزگار بھی شدید متاثرہونے لگیں ہیں، جبکہ کراچی کو پانی فراہم کرنے والے بیئراج بھی دوروز کے اندر سخت متاثر ہوسکتے ہیں اگر بروقت زہریلے مادے کو روکا نہیں گیا تو، انھوں نے محکمہ ایریگشن اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ زہریلے پانی کی فوری طور روکا جائے، ادہر محکمہ اریگیشن ٹھٹھہ کے ذمہ داروں نے اپنا رابطہ نمبر بند رکھا ہوا ہے