قومی سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں میں سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں پولنگ کا عمل جاری

 
0
263

اسلام آبادمارچ 3(ٹی این ایس)قومی سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں میں سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں پولنگ کا عمل جاری ہے‘ 52 نشستوں پر 131 امیدوار آمنے سامنے ہیں۔ پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔سینیٹ الیکشن کے موقع پر آج پارلیمنٹ ہا?س اور چاروں صوبائی اسمبلیاں مکمل طور پر پولنگ اسٹیشنز میں بدل گئی ہیں، جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق اراکین اسمبلی کو اسمبلی سیکرٹریٹ کا کارڈ ساتھ لانا ہوگا، جبکہ موبائل فون پولنگ اسٹیشن لانے پر مکمل پابندی عائد ہے۔مسلم لیگ(ن) کے نواز شریف کی بطور پارٹی صدر نااہلی کے بعد پہلی بار ان کے حمایت یافتہ امیدوار آزاد حیثیت میں انتخاب لڑرہے ہیں۔سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں پنجاب کی 12 نشستوں پر 20 امیدواروں میں، سندھ کی 12 نشستوں پر33، خیبر پختونخوا میں 11 نشستوں پر 26 جبکہ بلوچستان کی11 نشستوں پر23 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے، جبکہ فاٹا کی 4 نشستوں پر 24 اور اسلام آباد کی 2 نشستوں پر 5 امیدوار مد مقابل ہیں۔انتخابات کے سلسلے میں پنجاب کیلئے 1600، سندھ اور اسلام آباد کیلئے 800، خیبرپختونخوا کیلئے600، بلوچستان کیلئے 300 اور فاٹا کیلئے50 بیلٹ پیپرچھاپے گئے۔انتخابات سے قبل ایک ایک نشست کے لیے سیاسی جماعتوں کا جوڑ توڑ عروج پر تھا، ایک جانب ہارس ٹریڈنگ اور پیسے کی ریل پیل کے الزامات تھے تو دوسری جانب سیاسی اتحاد اور مشترکا مفادات کی صورتحال تھی۔سینیٹ انتخابات میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے وفاقی وزیر رانا تنویر نے قومی اسمبلی میں پہلا ووٹ کاسٹ کیا۔ جبکہ سندھ اسمبلی میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق بھی اپنا ووٹ کاسٹ کرچکے ہیں۔ مسلم لیگ (ن)کے امیدوار آصف کرمانی نے دعوی کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے ہم خیال امیدوار کلین سوئپ کریں گے۔آصف کرمانی نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن میں مطلوبہ ووٹ لینے والا ہی کامیاب ہوتاہے اور آپ دیکھیں گے کہ مسلم لیگ(ن) ہی پنجاب سے تمام 12 نشستیں جیتے
گی۔دوسری جانب وزیر قانون پنجاب راناثنااللہ کہتے ہیں کہ عوامی فیصلے کسی ضابطے یا آمریت کے پابند نہیں ہوتے،مسلم لیگ (ن)نے سینیٹ کی ٹکٹوں کیلیے کوئی ہارس ٹریڈنگ یا لین دین نہیں کیا، اپنے ووٹرز سے کہاہے کہ دوسری ترجیح میں بھی ن لیگ کو ووٹ دیں۔