عمران خان کو کے پی کے میں خواتین پر تشدد کے خلاف قانون سازی نہ کرنے پر معافی مانگنی چاہیے‘ملک احمد خان

 
0
537

لاہور ،مارچ 7(ٹی این ایس): ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ ویمن ڈے کے موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان کو صوبے کی خواتین سے معافی مانگنی چاہیے کہ وہ اپنے صوبے میں خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لئے قانون سازی نہیں کر سکے،چار سالوں میں خواتین کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات بھی نہیں کئے گئے،خیبرپختونخوا میں ابھی صرف تشدد کے شکار خواتین کے ڈیٹا بیس کی فزیبیلٹی سٹڈی کی گئی ہے۔پنجاب حکومت نے خواتین کی فلاح بہبود اورانہیں قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے صرف زبانی نہیں بلکہ عملی اقدامات کئے ہیں۔کے پی میں خواتین کی فلاح و بہبود کے حوالے سے موثر اقدامات نہ اٹھانے کی وجہ سے خواتین پر گھریلو تشدد اور غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے ۔کے پی میں ماں اوربچے کی صحت کے حوالے سے 46بی ایچ یوز میں سہولیات موجود جبکہ پنجاب میں یہ سہولیات 1397/بی ایچ یوز میں مہیا کی گئی ہیں۔کے پی حکومت نے لڑکیوں کی پرائمری سکولوں میں انرولمنٹ بڑھانے کیلئے دوسوروپیہ مقررکیاہے۔صوبہ پنجاب میں خادم پنجاب زیورتعلیم پروگرام کے تحت جنوبی پنجاب کے 16اضلاع کے ساڑھے چارلاکھ سے زائد طالبات کو ماہانہ ایک ہزارروپیہ وظیفہ فرہم کیاجارہا ہے۔دیہی خواتین کو باعزت روزگار دینے کیلئے 36 اضلاع میں 870,000سے زائد مرغیاں اور36,000سے زائد مویشی تقسیم کئے گئے ہیں۔صوبہ پنجاب نے خواتین پر تشدد کے خاتمے کیلئے نہ صرف موثر قانون سازی کی ہے بلکہ ملتان میں سٹیٹ آف دی آرٹ داد رسی مرکزقائم ہو چکا ہے۔تیزاب گردی سے تحفظ کے لئے بھی موثر قانون سازی کی گئی ہے۔ تیزاب گردی کا شکار خواتین کے بحالی کے لئے ضلعی ایسڈ برن سرواؤر(survivor) بورڈ قائم کئے گئے ہیں۔ملازمت کرنے والی خواتین کے لیے مختلف اضلاع میں102ڈے کئیر سنٹرزکا قیام اور ملازمت پیشہ خواتین کے اور 16 ورکنگ وومن ہاسٹلز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے دیگر اقدامات میں ملازمت میں 15 فیصد کوٹہ، خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف قانون سازی، خاتون محتسب کا تقرر۔طالبات کے لئے 738 سکولوں کی اپ گریڈیشن اور وومن آن ویلز پروجیکٹ شامل ہیں۔وومن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے خواتین کو وراثت میں حصہ یقینی بنانے کے لئے بھی موئثر قانون سازی کی ہے۔صوبہ پنجاب میں فیملی کورٹس قائم ہو چکے ہیں۔ خواتین کو نکاح کے حوالے سے اپنے حقوق کی آگہی کے لئے 39000 سے زائد نکاح خواہوں کی تربیت جا رہی ہے۔