بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کردیا ہے‘میر واعظ 

 
0
343

سرینگر مارچ 8(ٹی این ایس)مقبوضہ کشمیرمیں حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے شہریوں کی قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ علاقے کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کردیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسزنے جنہیں مقبوضہ علاقے میں رائج کالے قوانین کے تحت نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے کشمیر کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کردیا ہے اور تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران چہار سو نہتے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر سرزمین کشمیر کو لالہ زار بنایا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ جب تک مقبوضہ علاقے میں رائج کالے قوانین خاص طورپرآرمڈ فورسز اسپیشل پاور زایکٹ کوکالعدم قرار نہیں دیاجاتا اوربھارتی فورسز کوانسانی حقوق کی پامالیوں پر جوابدہ نہیں بنایا جاتانہتے کشمیریوں کا قتل عام جاری رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر کے حالات دن بہ دن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کٹھ پتلی انتظامیہ بھی براہ راست ذمہ دار ہے۔میر واعظ نے کہا کہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام پر نام نہاد تحقیقائی کمیشن کے اعلانات محض فریب اور دھوکہ ہے جن کا مقصد رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے علاوہ اور کچھ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مناسب ہے کہ محبوبہ مفتی نام نہاد کشمیر اسمبلی میں اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھارتی پارلیمنٹ میں یہ اعلان کریں کہ کشمیریوں کو کہیں سے بھی انصاف نہیں ملے گا اور ان کیلئے ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے دروازے بند ہیں۔انہوں نے کہا کہ شوپیاں میں ہی گزشتہ خونین سانحہ کے حوالے سے کٹھ پتلی انتظامیہ کے قتل میں ملوث ملزمان کے حق میں بیانات عوام کو گمراہ کرنے کی ایک مذموم کوشش ہے جو حد درجہ افسوسناک ہے۔میرواعظ نے سیاسی نظریات کی بنیاد پر کشمیری رہنماؤں ڈاکٹر محمد قاسم فکتو ، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی اور دیگر کو سرینگر سے باہر جموں کی جیلوں میں منتقل کرنے کیخلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واضح عدالتی احکامات کے باوجود سیاسی نظربندوں کو وادی سے باہرجموں کی جیلوں میں منتقل کرنا انہیں بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے مترادف ہے جو کہ حد درجہ شرمناک ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری سیاسی نظر بند جووادی کشمیر اورجموں کی مختلف جیلوں میں نظر بند ہیں انتہائی کسمپرسی کی حالت میں ہیں انہیں جنیوا کنونشن کے مطابق سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے ان کی صحت بری طرح متاثر ہورہی ہے اورانہیں شدیدذہنی اور جسمانی اذیتوں کا سامنا ہے ۔