چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں عمران خان کے 13ووٹ بھی ہمیں ملیں گے،اپوزیشن حکومت کے امیدوار کا مقابلہ کریگی‘ راجہ پرویز اشرف

 
0
395

لاہور مارچ 10(ٹی این ایس) سابق وزیراعظم و پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں عمران خان کے 13ووٹ بھی ہمیں ملیں گے اور اپوزیشن متحد ہو کر حکومت کے امیدوار کا مقابلہ کرے گی،نواز شریف نے رضا ربانی کانام پیش کر کے کر گگلی کی ہے جسے پیپلز پارٹی اور رضا ربانی بھی اچھی طرح سمجھتے ہیں،حکمران لیگ اس وقت قومی اداروں پر حملے کر رہی ہے پھر ان کے ساتھ کیسے کھڑے ہو سکتے ہیں ۔ نیب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے جدوجہد اختتامی مرحلے میں ہے اور مجھے یقین ہے کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار ہی کامیاب ہوں گے۔ ممبران کی جانب سے پیپلز پارٹی کو پذیرائی دی گئی ہے اور ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں ۔ بلوچستان کے تمام آزاد ممبران بھی پیپلز پارٹی کی مدد کریں گے جبکہ عمران خان نے بھی اپنے 13ووٹ بلوچستان کو دئیے ہیں جو ہمیں ملیں گے ، اپوزیشن متحد ہو کر حکومت کے امیدوار کا مقابلہ کرے گی ۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ (ن) لیگ سے مفاہمت کی سیاست پر میڈیا نے ہمیشہ رگیدا ہے بلکہ ہمیں سیاسی طور پر بھی نقصان ہوا ہے ، ہم نے جمہوریت اور پارلیمان کی مضبوطی کے لئے سیاسی نقصان بھی برداشت کیا ، ہم نے اس کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کیساتھ چلنا سیکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رضا ربانی کے نام کی پیشکش کر کے نواز شریف نے گگلی کی ہے جسے پیپلزپارٹی اور رضا ربانی بھی سمجھتے ہیں ، نواز شریف کی کوشش تھی کی کنفیوژن پیدا کی جائے لیکن جوبھی پیپلز پارٹی کا امیدوار ہوگا وہی کامیاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کی اپنی اپنی سیاست ہے ۔ پیپلز پارٹی ایک ذمہ دار سیاسی جماعت ہے ۔ حکمران لیگ آئین اور عدالتوںں پر حملے کر رہی ہے ، ان کی جانب سے قومی اداروں پر حملے ہو رہے ہیں ان کے ساتھ کیسے کھڑے ہو سکتے ہیں ۔
انہوں نے رضا ربانی کے بعد اعتزاز احسن کی سینیٹ میں تقریر بارے سوال کے جواب میں کہا کہ ایوان میں تقریر ہر رکن کی اپنی ذاتی سوچ کی عکاس ہوتی ہے جو بات پارٹی کے پلیٹ فارم سے ہو گی وہی پارٹی کا موقف اور سوچ کہلاتی ہے۔قبل ازیں احتساب عدالت نے پیپکو میں 437افراد کی غیر قانونی بھرتی کیس کی سماعت 7اپریل تک ملتوی کر دی۔جج نجم الحسن بخاری کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے کارروائی نہ ہو سکی ۔