ڈی سی کشمور اور ضلعی صحت افسران نے خسرے کی مرض کو کنٹرول کرنے کے لئے ایمرجنسی کے بنیاد پر کام شروع کر دیا

 
0
648

تنگوانی مارچ 16(ٹی این ایس ) ڈی سی کشمور اور ضلعی صحت افسران نے خسرے کی مرض کو کنٹرول کرنے کے لئے ضلعی میں ایمرجنسی کے بنیاد پر کام شروع کر دیا ہے جبکہ ڈی سی کشمور کے حکم پر ضلعی کے محکمہ صحت افسران نے خسرے پر کنٹرول کرنے کے لئے مزید ٹیمیں تشکیل دیدیں اور کشمور ضلعی کے پنجاب۔ بلوچستان کے بارڈر پر آباد دیہاتوں میں خسرہ کے موذی وائرس سے بچاؤ کے ٹیکے لگانے کا کام شروع کردیا ہے جس کے وجہ سے مرض کو بڑھنے سے روکا جائے گا جبکہ دوسرے جانب ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے عملداروں نے کشمور سے لگنے والی آئوٹ ڈسٹرکٹ آ نے جانے والے بچوں کی خسرے کے مرض کی چیک اپ کرنا شروع کر دیا تاکہ دوسرے ڈسٹرکٹ میں خسرے سے متاثرہ بچے کا وائرس کشمور ضلعی میں نہ آ سکے۔ جبکہ ڈی ایس وی سلطان احمد کھوسہ نےزرائع سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمور میں خسرہ کی مرض پر قابو پا لیا گیا ہے سلطان احمد کھوسہ نے مزید کہا کہ ڈپٹی کمشنر کشمور منور علی مٹیانی کے حکم پر ضلعی بھر میں خسرے سے بچاؤ کے لئے ایمرجنسی کے بنیاد پر کام کیا جا رہا ہے انہونے کہا کہ خسرے سے مرنے والے بچوں کی خبریں بے بنیاد ہیں ہمارے ضلعی میں پانچ یوسی ایسے ہیں جہاں پر ویکسین کو حرام قرار دے دیا گیا ہے جس کے وجہ سے وہاں ویکسین نہ ہونے کے وجہ سے خسرے کا وائرس پہل گیا ہے ان یونین کونسل میں یوسی ہیبت یوسی دڑی یوسی غوثپور۔ یوسی جمال اور یوسی صیفل ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے کوششوں سے 10 ہزار سے زائد بچوں کو ویکسین کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں سلطان احمد کھوسہ نے مزید کہا کہ دوسرے اضلاع اور بلوچستان۔ پنجاب سے علاج کے لئے آ نے والے بچوں سے کشمور میں کچھ وائرس پہل گیا ہے لیکن کوئی بچہ وائرس سے جانبحق نہیں ہوا ہے انہوں نے کہا کہ جو بچے گھروں میں نہیں تھے اور جو بچے ویکسین سے رہ گئی تھے ان کو بھی ویکسین کیا جا رہا ہے سلطان احمد کھوسہ نے مزید کہا کہ بلوچستان میں خسرہ کا وائرس تیزی سے پہل گیا ہے جو بچے علاج کے لئے کشمور ضلعی کے مختلف علاقوں میں علاج کے لئے آ رہی ہیں ان کے وجہ سے بھی وائرس اٹیک کر رہا ہے سلطان احمد کھوسہ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کشمور منور علی مٹیانی کے حکم پر ضلعی بھر میں خسرے سے بچاؤ کے لئے ایمرجنسی کے بنیاد پر کام کیا جا رہا ہے