الیکشن کمیشن کافیصلہ سیاہ، مجھےالطاف حسین کے سامنے کھڑے ہونے اور 9نومبر کو پارٹی بچانے کی سزا دی جا رہی ہے: فاروق ستار

 
0
634

اسلام آباد، مارچ 26 (ٹی این ایس): ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سیاہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے 23اگست کو الطاف حسین کے سامنے کھڑے ہونے اور 9نومبر کو پارٹی بچانے کی سزا دی جا رہی ہے ۔
اپنے خلاف الیکشن کمیشن کا فیصلہ آنے پر دھواں دھار پریس کانفرنس کر تے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس پارٹی کے اندرونی جھگڑوں پر فیصلے دینے کا اختیار نہیں ،یہ فیصلہ بھی مولوی تمیز الدین خان کیس میں جسٹس منیر کے سیاہ فیصلے کی طرح یاد رکھا جائے گا ۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر منصفانہ ،غیر آئینی اور غیر قانونی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے پوری دال ہی کالی لگ رہی ہے ،یہ فیصلہ مینج ہوا ہے ۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پارٹی کے اندرونی جھگڑوں پر آج تک کوئی فیصلہ نہیں دیا ،جب جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف الیکشن کمیشن گئے تو انہیں کہا گیا یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے اور جب تحریک انصاف نے اکبر ایس بابر کو جنرل سیکریٹری کے عہدے سے ہٹا یا گیا تو وہ بھی الیکشن کمیشن گئے لیکن انہیں بھی یہ ہی جواب ملا کہ یہ ہمارا کام نہیں ،عدالت سے رجوع کریں ۔
فاروق ستار نے کہا کہ مجھے23اگست کو ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے سامنے کھڑے ہونے کی سزادی گئی ہے ،مجھے آئین پاکستان اور ریاست کے ساتھ کھڑے ہونے کی سزا دی گئی ۔ان کا کہنا تھا کہ اصل مسئلہ الطاف حسین کو مائنس کرنے کا نہیںبلکہ پارٹی کو مائنس کرنے کا تھا ،میں نے پارٹی کو بچا لیا اس لیے مجھے سزا دی گئی ۔انہوں نے کہا کہ یہ ایم کیو ایم کے ووٹوں کو تقسیم کرنے کی سازش ہے جس کے بعد تحریک انصاف ،ایم ایم اے اور پی ایس پی کو ووٹ مل جائیں گے ۔