لاہور،03اپریل(ٹی این ایس):پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے فوزیہ قصوری کیلئے پارٹی کے دروازے بند کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں فوزیہ قصوری نے پارٹی مخالف جو سر گرمیاں کی ہیں وہ کسی صورت بھی قابل برداشت نہیں ،کیا کسی پارٹی میں پارلیمانی بورڈ کو ایسے دھمکایا جاتا ہے کہ اگر مجھے مخصوص نشستوں کی فہرست میں پہلے نمبر پر نہ رکھا گیا تو گھیراؤ جلاؤ کیا جائے گا ،پی ٹی آئی نظریات کی بنیاد پر کھڑی ہے اور ہم نے اس کی قیمت بھی ادا کی ہے ۔ ایک انٹر ویو میں عمران خان نے کہا کہ ایک وقت وہ بھی تھا کہ جب ہم نے 2006-07ء میں احتجاج کیا تو پولیس نے پوری تحریک انصاف کو ایک وین میں بند کر دیا تھا لیکن میں نے اپنی جدوجہد جاری رکھی ،ہم شروع دن سے جیتنے والے امیدواروں کو ساتھ ملانے کیلئے کوشاں تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اصل میں ایسا ہوا کہ انٹر اپارٹی انتخابات کے دوران پارٹی کے الیکشن کمیشن نے فوزیہ قصوری کو دوہری شہریت کی وجہ سے انتخاب میں حصہ لینے سے روک دیا اور فوزیہ قصوری یہ امید لگائے بیٹھی تھیں کہ شاید میں مداخلت کروں گا ۔ جب میں اپنی پارٹی کو ادارہ بنا رہا ہوں پھر میں کیسے اپنے الیکشن کمیشن کو کوئی ہدایت دے سکتا ہوں۔ انہیں عام انتخابات میں مخصوص نشستوں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر رکھا گیا لیکن یہ نہ آ سکیں اور انہوں نے اس وقت بھی پارٹی کو نقصان پہنچایا ۔ تین سال پہلے سینیٹ انتخابات میں انہوں نے خیبر پختوانخواہ سے درخواست دیدی اور وہاں کے اراکین اسمبلی نے واضح کہا کہ اگر باہر سے کسی خاتون کو ٹکٹ دیا گیا تو ہم انتخاب میں ووٹ نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فوزیہ قصوری زیادہ وقت امریکہ میں گزارتی ہیں ، اب کہہ رہی ہیں کہ اگر مجھے مخصوص نشستوں کی فہرست میں پہلے نمبر پر نہ رکھا گیا تو میں (ن) لیگ میں شمولیت اختیار کر لوں گی ۔ کیا کسی پارٹی میں ایسا ہوتا ہے ۔دھرنے کے دنوں میں ہماری خواتین نے بے پناہ قربانیاں دیں لیکن فوزیہ قصوری کہیں نظر نہیں آئیں،اسی طرح لاک ڈاؤن کے دوران خواتین نے آنسو گیس کی شیلنگ برداشت کی لیکن فوزیہ قصوری کہیں نہیں تھیں ۔ وہ جو باتیں کر رہی ہیں ایسا لگتا ہے کہ ان کے (ن) لیگ سے مذاکرات چل رہے ہیں ۔ انہوں نے فوزیہ قصوری سے بات کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جس طرح انہوں نے پارٹی مخالف سر گرمیاں کی ہیں ،آرٹیکلز لکھے ہیں اور پارلیمانی بورڈ کو دھمکیاں دی ہیں انہوں نے تو خود اپنے لئے دروازے بند کر لئے ہیں اور وہ اب کس منہ سے تحریک انصاف میں آئیں گی ۔اگر وہ پارٹی سے وابستگی رکھنا چاہتیں تو کبھی بھی ٹی وی پر جا کر ہمارے سیاسی مخالفین کی طرح بیانات نہ دیتیں۔