گھوٹکی کا جوڑا گذشتہ 20روز سے نیشنل پریس کلب کے سامنےانصاف و تحفظ کی دہائی دئے خیمہ زن ہے

 
0
426

زرینہ اور غلام رسول نے پسند کی شادی کی، زرینہ کےاہل خاندان نے دونوں کی زمین تنگ کردی اور غلام رسول کے گھروں،دکانوں کو مسمار کردیا،مال مویشی بھی لوٹ لئے
نام نہاد پنجائیت نے دونوں کو کاروکاری کے تحت سزاسنائی اور غلام رسول کی کمسن بھتیجی کو جرگہ کے حوالے کرنے کا حکم دیا
اسلام آباد، اپریل 06 (ٹی این ایس): نیشنل پریس کلب کے سامنے ایک جوڑا گذشتہ 20رواز سے ایک جھونپڑی نماچھت بناکرانتہائی کسمپرسی کی حالت میں انصاف و تحفظ کی دہائی دئے بیٹھا ہے۔

یہ سندھ کے گھوٹکی سے تعلق رکھنے والی زرینہ اور اسکا شوہر غلام رسول ہیں جن کا قصور یہ ہے کہ انھوں نے پسند کی شادی کی ہے اور اب زرینہ کے اہل خاندان کے عتاب اور پنچائت وپولیس کے فیصلوں سے تحفظ کے لئے آئین و قانون کی پناہ چاہتے ہیں۔
زرینہ کے والدین اس کی شادی ایک امیربوڑھے سے کراناچاہتے تھے لیکن زرینہ اپنے پڑوسی غریب کاشتکارغلام رسول نامی نوجوان کو پسندکرتی تھی۔دونوں شادی کرناچاہتے تھے لیکن زرینہ کے والدین اس رشتے کے سخت خلاف تھے۔جس کے بعد اس پریمی جوڑے نے گھرسے بھاگ کر شادی کرلی۔بس پھرکیا تھا کہ زرینہ کے خاندان والوں نے دونوں کی زمین تنگ کردی۔نام نہاد پنجائیت نے دونوں کو کاروکاری کے تحت سزاسنائی اور غلام رسول کی کمسن بھتیجی کو جرگہ کے حوالے کرنے کابھی حکم دیا۔


ٹی این ایس سے بات کرتے ہوئے غلام رسول نے کہا کہ زرینہ کے باپ اورخاندان والوں نے مقامی پولیس کے ساتھ مل کر ہمارے خاندان پر بہت ظلم ڈھائے ہیں۔ہمارے گھروں اوردکانوں کو مسمار کردیاگیا ہے اورمال مویشی بھی لوٹ لئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ میں نے شریعت کے تحت زرینہ سے نکاح کیا ہے۔ہم دونوں عاقل اوربالغ ہیں لیکن گاؤں کے وڈیروں نے جرگہ کے ذریعے ہمیں کاروکاری کی سزاسنائی ہے۔
وقت اورحالات کے ہاتھوں الجھی اورگھبرائی ہوئی زرینہ کاصر ف مطالبہ ہے کہ انھیں جینے دیاجائے۔