خیبر پختونخوا پولیس  کا  بم ڈسپوزل یونٹ  نے سال 2009 سے لیکر اب تک 4475 دہشت گرد حملے ناکام بنا دیئے

 
0
694

پشاور،اپریل 12 (ٹی این ایس): خیبر پختونخوا پولیس  کا  بم ڈسپوزل یونٹ (بی ڈی یو) دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کررہا ہے جس کی کارکردگی تاریخ کے اوراق میں سنہری حروف سے لکھی جائے گی۔

کے پی کے پوکیس کی طرف سے جاری کئے گئے ایک ہینڈ آوٹ کے مطابق  دوران ڈیوٹی اس یونٹ نے سال 2009 سے لیکر اب تک 4475 دہشت گرد حملے ناکام بنا دیئے ہیں۔ جس میں خودکش بمبار، بارود سے بھری گاڑیاں اور آئی ای ڈیز شامل ہیں۔ جبکہ پوسٹ بلاسٹ انوسٹی گیشن کے سلسلے میں عدالت کو قانونی رائے بھی دیتے ہیں۔ اب تک یونٹ نے 4402 قانونی رائے انسداددہشت گردی عدالت کو دے چکے ہیں۔اس یونٹ کی پروفیشنل استعداد ی صلاحیتوں کی بدولت وفاقی گورنمنٹ نے بھی چند کیسوں میں اس یونٹ کی خدمات حاصل کی ہیں جن میں یواین ٹیم کی محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کی کیس، کراچی میں سال 2009 میں محرم جلوس میں خودکش حملہ،سری لنکن ٹیم پر حملے کے سلسلے میں لاہور ہائی کورٹ کی معاونت، اخروٹہ آباد کیس میں وفاقی کمیشن کی مدد، وزیراعلیٰ بلوچستان پر حملہ،کاؤنٹر آئی ای ڈی سٹرٹیجی فار پاکستان کی تیاری میں معاونت، تمام پاکستان کے اے ٹی سی ججوں کی فارنزک ٹریننگ اور 2016 میں کوئٹہ میں دھماکے کی تحقیقات میں سپریم کورٹ کی مدد کی ہے۔بی ڈی یو کی کارکردگی بہتر بنانے کی عرض سے نوشہرہ میں پولیس سکول آف ایکسپلوزیو ہینڈ لنگ کا قیام سال 2015 میں عمل میں لایا گیا ہے۔ جس میں جوانوں کو ایکسپلوزیو ہینڈ لنگ سے متعلق ایک اور دو ہفتوں پر مشتمل کورسز کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جن میں اب تک 2692 پولیس افسروں و جوانوں بشمول 83 خواتین کو بنیادی تربیت دی گئی ہے۔اس سکول میں ایکسرے مشین، ہکس اینڈ لائن کٹ ، آئی ای ڈی آپریٹرز ٹول کٹ، واٹر ڈسرپٹر بمعہ واٹر گولے، مائن ڈیٹیکٹر، ہینڈ ہلڈ میٹل ڈیٹیکٹر ، ایکسپوزیو ڈیٹیکٹر ، ای اُو ڈی سوٹ، جیمرز، بلاسٹنگ مشین ،الیکٹرک کیبل ، فنگر پرنٹ کٹ ، پوسٹ بلاسٹ انوسٹی گیشن کٹ اور کارڈن ٹیپ شامل ہیں۔