اسلام آباد،اپریل 12 (ٹی این ایس): ایران کے وزیر ٹرانسپورٹ عباس آخو ندی کی قیادت میں وفد نے و فاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق سے وزارتِ ریلوے میں ملاقات کی ۔اس ملاقات میں ایران نے گوادر اور چاہ بہار کی بندرگاہوں کو ریل لنک سے ملانے کی تجویز پیش کردی۔
ملاقات میں منسٹر میری ٹائم میر حاصل بزنجو، پاکستان ریلویز اور ایرانی نیشنل ریل کمپنی کے حکام کے علاوہ ریلوے کی جانب سے چیئرپرسن پاکستان ریلویزمسزز پروین آغا،مشیروزارتِ ریلوے انجم پرویز‘ ممبرفنانس فیصل اسماعیلی سیکرٹری ریلوے بورڈ زبیر شفیع غوری نے بھی شرکت کی ہے۔ ملاقات کے دوران پاک ایران ریل تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا اوریہ بھی طے ہوا کہ 1959 کے معاہدے کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ملاقات میں ای سی او ٹرین، پاک ایران پسنجر ٹرین، ٹوریسٹ ٹرین اور محرم الحرام میں زائرین کی سپیشل ٹرین کی تجاویز پربھی ابتدائی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعدرفیق نے کہا کہ ہم کوئٹہ تفتان ٹریک کی بہتری کے لئے ایرانی کمپنیوں کو بی او ٹی کی بنیاد پر معاہدے کی پیشکش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کوئٹہ تفتان کا ریل کا سفر بیس کی بجائے آٹھ گھنٹوں میں طے ہو نا چاہے۔انہوں نے پاک ایران ریل ریلیشن شپ پر جوائنٹ گروپ کی تجویز دے دی اور سیکرٹری ریلوے بورڈ زبیر شفیع غوری کوفوکل پرسن مقررکر دیاگیا۔جوائنٹ ورکنگ گروپ ایم ایل تھری کی امپروومنٹ اور ریل کے ذریعے تجارت کے فوائد کو سٹڈی کرے گا۔انہو ں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے ریل کے سربراہوں کی پہلے دو طرفہ اور پھر ترکی کے ساتھ سہ طرفہ باقاعدہ اجلاس ہونے چاہئیں۔ وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان حکومتوں کے نہیں قوم کے قوم سے رشتے اور تعلق ہیں۔ہمارے قریب آنے کی رفتار اتنی نہیں جتنی ہونی چاہئے تھی۔













