وزیراعظم کی تاحیات نااہلی کے فیصلے پر تنقید‘سیاست کے فیصلے عدالتوں میں ہونا اچھی روایت نہیں ہے۔شاہدخاقا ن عباسی

 
0
305

بہاولپور اپریل 14(ٹی این ایس): سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل 62 (ون)(ایف) کے تحت نااہلی مدت کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سیاست کے فیصلے عدالتوں میں ہونا اچھی روایت نہیں ہے۔ضلع بہاولپور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کل نواز شریف کو زندگی بھر کے لیے سیاست سے دور کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سیاست کے فیصلے کرنا کسی اور کے اختیار میں نہیں ہونا چاہیے، جولائی کے الیکشن میں فیصلہ ہوگا کہ عوام نواز شریف کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دورِ حکومت میں جتنے کام کیے ہیں اتنے کام پاکستان میں پورے 70 برس کے دوران نہیں ہوئے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا میں پورے پاکستان میں ترقی کے حوالے سے دعویٰ کرتا ہوں کہ پاکستان کے 65 سال کے کام ایک جگہ رکھ دیں اور نواز شریف کے 5 برس کا کام ایک جگہ رکھ دیں تو نواز شریف کا پلڑا بھاری ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ترقی کی ضامن اگر کوئی جماعت ہے تو وہ صرف پاکستان مسلم لیگ (ن) ہے۔انہوں نے کہا کہ جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئی تو پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے فیصلہ کیا کہ ماضی کی حکومتوں کے ترقیاتی منصوبوں کو جاری رکھا جائے۔وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان میں زیرالتوا منصوبوں کی لمبی فہرست ہے جنہیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے کیا، اور یہ واضح فرق ہے جو سب کو نظر آتا ہے۔پاکستان میں توانائی بحران پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بجلی کے حوالے سے مشکلات ضرور ہیں لیکن یہ مشکلات بجلی کی پیداوار سے متعلق نہیں ہیں۔جب سے پاکستان بنا تھا تب سے اب تک 20 ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبوں تعمیر کیے گئے تھے، لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) کی موجودہ 5 سالوں کی حکومت کے دوران 10ہزار میگا واٹ سے زائد منصوبے لگائے گئے۔وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ حکومتیں کام شروع کرتی تھیں تومکمل نہیں کرتی تھیں، (ن) لیگ کی حکومت منصوبے شروع بھی کرتی ہے اور مکمل بھی کرتی ہے، مسلم لیگ (ن) نے گزشتہ حکومتوں کے منصوبے بھی مکمل کیے ہیں، لوگ خیبر پختونخوا میں عمران خان اور سندھ میں آصف زرداری کا کام دیکھ لیں اور پنجاب میں شہباز شریف کا کام دیکھ لیں، فرق سب کو نظر آتا ہے۔نئے صوبوں کی تشکیل سے متعلق شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکشن سے چند ماہ پہلے پریس کانفرنس کرنے سے مسئلے حل نہیں ہوتے، وفاداریاں بدلنے کا زمانہ چلا گیا ہے، پارٹی چھوڑنے والوں کو جولائی میں پتہ چل جائے گا کہ عوام کیا سوچتے ہیں، مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی سے بہاولپور اور جنوبی پنجاب کے لیے قرارداد منظور کرائی، آئین میں ترمیم کوئی ایک جماعت نہیں کرسکتی، آئین میں ترمیم تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ہوتی ہے، نئے صوبے بھی اتفاق رائے سے بنانے ہیں، اس کا فیصلہ کوئی ایک جماعت کرسکتی ہے نا کرنا چاہیے، لوگ ہزارہ اورجنوبی خیبر پختونخوا صوبے کی بھی بات کرتے ہیں، صوبوں کے بارے میں سیاسی جماعتیں اتفاق رائے سے فیصلہ کریں گی، تمام سیاسی جماعتیں بیٹھیں مذاکرات کریں اور ایک فیصلہ کریں۔