پشتون قوم کے بغیر پاکستان نامکمل ہے، سیف اللہ خالد

 
0
491

پشاور،اپریل20(ٹی این ایس): ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد نے کہا ہے کہ پشتون قوم کے بغیر پاکستان نامکمل ہے،کشمیر کی آزادی سے لے کر پاکستان کے دفاع تک ہر موقع پر پشتونوں نے پاکستان کے لئے کردار ادا کیا۔ پشتون محب وطن اور پاکستان کے لئے قربانیاں دینے والے لوگ ہیں ،انہیں اپنا حق ملنا چاہئے لیکن ان کی آڑ میں پاکستان مخالف پروپیگنڈے کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔ملی مسلم لیگ آنے والے الیکشن میںخیبر پختونخواہ سمیت ملک بھر سے قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر امیدوار نامزد کرے گی۔نظریہ پاکستان کی بنیاد پر سیاسی جماعتوں سے اتحاد کریں گے۔الیکشن کمیشن غیرجانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن کرے۔کسی کالعد م تنظیم کے ساتھ ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ہم وطن،قوم کی خدمت کا فریضہ سرانجام دینا چاہتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ملی مسلم لیگ خیبر پختونخواہ کے صدر حاجی لیاقت علی خان،مفتی محمد قاسم،ملی مسلم لیگ پشاور کے کنوینئر غازی انعام اللہ،سماجی رہنما ذوالفقار احمد و دیگر بھی موجود تھے۔سیف اللہ خالد نے کہا کہ خدمت انسانیت ہی ہماری سیاست ہو گی۔اس وقت ملک میں بے روزگاری ہے۔غربت ہے،لوگ خود کشیاں کر رہے ہیں،مہنگائی کا مسئلہ ہے۔خدمت کی سیاست کر کے ان کے مسائل کا حل کرنا ہے۔ہم اس بنیاد پر سیاست کرنا چاہتے ہیں کہ ہم نے پاکستان اور نظریہ پاکستان کا دفاع کرنا ہے۔،تمام سیاسی جماعتوں کا نظریہ کی بنیاد پر اتحاد قائم کریں گے سب کو ساتھ لے کر چلیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہت بڑا مسئلہ کشمیریوں کی آزادی کا ہے۔کشمیریوں کے بارے میں اقوام متحدہ میں دو درجن سے زیادہ قراردادیں موجود ہیں۔ یواین سے مطالبہ کرنا چاہتے ہیں کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے۔پورے ملک کو کشمیریوں کے ساتھ کھڑا کر کے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں معاون بننا ہے۔کشمیرمیں بھارت پیلٹ گن اور کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کر کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔افسوس کی ہماری حکومت بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی چھ ماہ نہیں ہوئے امریکہ کی طرف سے ملی مسلم لیگ کو عالمی دہشت گرد تنظیموں کی لسٹ میں ڈال دیا گیا۔ بغیر کسی جرم کے آج امریکہ جس کو چاہتا ہے دہشت گرد قرار دے دیتا ہے۔ہم سے بنیادی انسانی حق کے طور پر سیاست کرنےا کا حق بھی چھینا جا رہا ہے۔بغیر کسی جرم کے دہشت گرد بنادیا جائے یہ کہاں کا انصاف ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ وطن عزیز کے تحفظ اور دفاع کے لئے سیاست میں آئے ہیں ،2018کا الیکشن آ رہا ہے،پشاور پریس کلب میں اعلان کرتا ہوں کہ خیبر پختونخواہ سمیت ملک بھر میں قومی و صوبائی امیدوار کھڑے کریں گے اورسیاسی جماعتوں سے اتحاد قائم کریں گے۔امید ہے جلد الیکشن کمیشن سے رجسٹرڈ ہو جائے گی کیونکہ عدالت کا فیصلہ ہمارے حق میں موجود ہے۔کسی کالعدم تنظیم کے ساتھ ہمارا تعلق نہیں۔ہم پر امن لوگ ہیں اور پرامن،مضبوط،ناقابل تسخیر پاکستان چاہتے ہیں۔حکومت بھی ہمارے راستے میں رکاوٹ نہ بنے،ہمیںسیاسی جدوجہد میں آگے جانے کا موقع دیا جائے۔ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان اور کشمیریوں کی آزادی کی حمایت،ان دو نکات کی بنیاد پر سیاسی جماعتوں سے اتحاد ہو گا اور ملکر الیکشن میں حصہ لیں گے۔ا سوقت بے روزگاری ہے،معاشی مسئلے ہیں۔ان مسائل کے حل کے لئے ہمارے پاس ایک جامع ایجنڈہ موجود ہے۔ہم اپنی مدد آپ کے تحت پاکستان میں بسنے والے افراد کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔حقیقت میںپاکستان میںکوئی معاشی،اقتصادی مسئلہ نہیں،انصاف اور مساوات کی بنیاد پر وسائل کی تقسیم ہونی چاہئے،کرپشن سے پاک ماحول اور معاشرہ بنانا ہے۔ہم سیاست کے میدان میں پہلے سے بہتر کام کریں گے اور وطن عزیز کے معاشی مسئلوں کو حل کریں گے۔کشمیر کے پانیوں کا مسئلہ حل کریں تو ہماری زراعت،صنعت کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے اور بیرونی قرضوں سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر فرد کو بات کرنے کی آزادی ہے۔حکومت کا فرض بنتا ہے کہ ملک میں بسنے والوں کی بات کو سنے اور انکے جائز مطالبات پورے کرے،یہ ہمارے اپنے لوگ ہیں قانون کی دائرے میں رہتے ہوئے بلوچ،،پشتون کی بات کو سنا جائے اور پورا کیا جائے لیکن ان کی آڑ میں پاکستان مخالف پروپیگنڈے کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔