سپریم کورٹ نے اخراجات کی آڈٹ رپورٹ پر اعتراضات کے لیے عطاء الحق قاسمی کو دو ہفتے کی مہلت دیدی

 
0
700

اسلام آباد اپریل 24(ٹی این ایس) سپریم کورٹ نے عطاء الحق قاسمی پر آنے والے اخراجات کی آڈٹ رپورٹ پر اعتراضات کے لیے عطاء الحق قاسمی کو دو ہفتے کی مہلت دیدی ہے، چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ عطائ الحق قاسمی کی تقرری قانونی تھی یا نہیں یہ تعین عدالت نے کرنا ہے ہوسکتا یہ اخراجات تقرری ذمہ داران کو ادا کرنے پڑیں ۔منگل کے روز ایم ڈی پی ٹی وی تقرری کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ، سماعت کے دوران پی ٹی وی کی ملازمہ نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہپی ٹی وی ملازمین کے معاملیکوبھی ازخود نوٹس لیں چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے ازخود نوٹس لینے بند کردئیے ہیں ملازمہ نے کہا کہ آپ کی بات میں نے اخبار میں پڑھی ہے چیف جسٹس نے جواب دیا کہ،توپھرآخری ازخودنوٹس آپ کی درخواست پر لے لوں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ چارٹرڈ اکاونٹنٹ کی رپورٹ آچکی یے آڈٹ حکام نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی وی کے چییرمین کوتنخواہ نہیں ملتی سابق چییرمین عطاالحق قاسمی کی اہلیت ایک گاڑی کی تھی عطائ الحق قاسمی کوپروٹوکول کے ساتھ ایک سے زائد گاڑیاں ملیں،

عطاالحق قاسمی نے اسلام آباد کلب کی ممبرشپ بھی لی، اور یہ تمام اخراجات پی ٹی وی نے برداشت کیے ہیں چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد کلب کی ممبر شپ کے کتنے پیسے ادا کیے گئے جس پر آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسلام آباد کلب کی ممبر شپ کے اخراجات پندرہ لاکھ روپے تھے عطائ الحق قاسمی کے تفریحی اخراجات 2.3ملین ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عطائ الحق قاسمی کی تقرری قانون تھی یا غیر قانونی یہ تعین عدالت کرے گی پندرہ لاکھ میں اسلام آباد کلب کی ممبر شپ کیسے دی گئی کیا ایسی ممبر شپ دی جا سکتی تھی ،گیسٹ ہاوس کا بل 20 لاکھ روپے کا ہے عدالت نے آڈٹ رپورٹ عطائ الحق قاسمی کی وکیل عائشہ حامد دی تو عائشہ حامد نے رپورٹ پر اعتراضات کے لیے 4 ہفتوں کا وقت مانگا تو چیف جسٹس نے کہا کہ 4 ہفتوں کا وقت نہیں دے سکتی2 ہفتوں میں رپورٹ پر اعتراضات دے دیں چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آج پرویز رشید کدھر ہیں رپورٹ پرویز رشید کو بھی دی جائیممکن ہے کسی کو یہ تمام پیسے ادا کرنے پڑے ہو سکتا ہے تقرری کے ذمہ داران کو یہ رقم ادا کرنے پڑیعطائ الحق قاسمی پر کل کتنے اخراجات آئے آڈٹ حکام نے بتایا کہ عطائ الحق قاسمی پر بیس کروڑ روپے کے اخراجات آئے چیف جسٹس نے کہا کہ ہو سکتا ہے ٹاپ کے لوگوں کو یہ رقم ادا کرنی پڑے، سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی۔