مصطفیٰ کمال نےنئی مردم شماری کے نتائج کوچیلنج کردیا

 
0
387

کراچی اپریل 25(ٹی این ایس) : چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نےنئی مردم شماری کے نتائج کوچیلنج کردیا اور اپیل کی کہ خداراچیف جسٹس پاکستان مردم شماری نتائج پرنوٹس لیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری میں چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے نئی مردم شماری کے نتائج کوچیلنج کردیا، دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ نادرا کے مطابق کراچی کی رجسٹرڈ آبادی 2کروڑ15لاکھ ہے، مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو1کروڑ60لاکھ ظاہرکیا گیا۔درخواست میں کہا گیا کہ کراچی کےبیشترعلاقوں کومردم شماری میں شمارہی نہیں کیاگیا، کراچی کی آبادی دانستہ کم ظاہرکرکےجانبداری کامظاہرہ کیاگیا، مصطفیٰ کمال نے درخواست میں استدعا کی کہ مردم شماری کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایاجائے، کراچی میں صوبائی اور قومی اسمبلی نشستوں میں اضافہ کیا جائے۔

سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ نادرا کے مطابق کراچی کی رجسٹرڈ آبادی 2کروڑ15 لاکھ ہے، مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو1کروڑ60لاکھ ظاہرکیاگیا، 2013میں نادرانےکراچی کی آبادی 2کروڑ14 لاکھ بتائی تھی تو 2018میں کراچی کی آبادی ایک کروڑ60 لاکھ کیسے ہوسکتی ہے۔مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آج بھی نادراکاریکارڈنکال لیں توحقیقت سامنےآجائےگی، کراچی کی آبادی ایک کروڑ60لاکھ سے100گنازیادہ ہے، لاہورکی آبادی ہر سال 3فیصد کے حساب سے بڑھی ہے، کراچی کی آبادی18سال میں1.8فیصد حساب سے بڑھی، یہ کیسے ممکن ہےکہ آبادی اس تناسب سے بڑھی ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ ملک بھر سےکراچی لوگ آتےہیں اوریہاں آبادہوتےہیں، کراچی کی آبادی لاہور کے مقابلےڈیڑھ فیصدکیسےبڑھی، کراچی کی آبادی کم ظاہرکی گئی ہے،عدالت ایکشن لے، تمام طبقات مردم شماری پر تحفظات کا اظہار کررہے ہیں، سندھ کےشہری علاقوں میں کم آبادی ریکارڈکی گئی۔پی ایس پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نےمردم شماری کےدستاویزات پردستخط کیے، وزیراعلیٰ سندھ کومسئلہ نہیں کیونکہ کراچی کی آبادی کم کی گئی، تعصب اورتنگ نظری کی بنیادپراپنانقصان کررہےہیں، تنگ نظری پراپنے صوبے کا نقصان کررہےہیں، وزیراعلیٰ سندھ کو کپتان بننا چاہیےتھا اور یہ مدعا اٹھانا چاہیے تھا۔