مقالہ و مشاعرہ کے نام سے  پروگرام کا اولاف پالمے سینٹر وڈینگ میں انعقاد ، انٹرنیشنل پروفیسرز و شاعر و ادیب، افسانہ نگاروں کی شرکت

 
0
391

برلن مئی 8(ٹی این ایس)بزم ادب برلن نے اپنے سابقہ روایت کو برقرار رکھتے ھوئے انٹرنیشنل پروفیسرز و شاعر و ادیب، افسانہ نگاروں کے لیے بہ عنوان مقالہ و مشاعرہ کے نام سے  7 مئی 2018 کو پروگرام اولاف پالمے سینٹر وڈینگ میں انعقاد کرایا جس میں دہلی، مانچسٹر، اسٹاک ہوم،  لندن اور فرینکفرٹ سے پروگرام کے مہمانوں کا انے کا  سلسلہ اتوار سے شروع ھوا جبکہ دہلی سے ائے ھوئے مہمان پروفیسر ڈاکٹر خواجہ اکرام الدین نے برلن کے مقامی پردیسی دھوم ریڈیو کو انٹرویودیا انٹرویو کے میزبان سرور غزالی تھے جبکہ مہمان سے ان کے تحقیقی موضوع جدید ٹیکنالوجی،  اردو کی نئے بستیوں سمیت دیگر سوالات کئے۔

بعدازیں مقالہ و مشاعرہ کے عنوان سے شروع ہونے والے پروگرام میں مہمانوں اور سامعین کا انے کا سلسلہ  شروع ھوا پروگرام کے پہلے حصہ میں مخلتف مہمانوں نے اپنے مقالے پیش کئے جبکہ پروگرام کے میزبان سرورغزالی نے میر درد کے اس شعر کے ساتھ

°° مقدر ہمیں کب تری وصفوں کی رقم کا

حقی کہ خداوند ھے تو لوح وقلم کا °°

پروگرام کا اغاز کیا گیا اور مختصرسی ابتدائی گفتگوکی۔ جس میں میزبان سرور غزالی نے قلم و کتاب کی حرمت کوموضوع بنایا اس کے بعدمہمانوں  اور شرکاء کو خوش امدیدکہا گیا سرور غزالی نے بزم ادب برلن کے صدرعلی حیدر عابدی کو اسٹیج پر انے دعوت دی علی حیدر عابدی نے مقالہ و مشاعرہ کے روح رواں دہلی یونیورسٹی کے اردو ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسرمہمان ڈاکٹر خواجہ اکرام الدین کو اسٹیج پر انے  اور مقالہ و مشاعرہ کہ پروگرام کے صدارات سنبھالنے کی دعوت دی،اس کے ساتھ ہی مانچسٹر سے ائے ھوئے 12 کتابوں کی خالق شاعری نعمانہ کنول، اردو انجمن برلن کے صدرعارف نقوی،لندن سے تشریف لائے ھوئے لکھاری معزز مہمان فہیم اختر،سوئیڈن کے مشہور کالم نگاربچوں کے کتابوں کے مصنف معزز مہمان عارف کسانہ سمیت فرینکفرٹ سےائے ھوئے اقبال حیدر کو اسٹیج پر انے کے لیے مدعو کیا گیا  میزبان سرور غزالی اور علی حیدر عابدی نے مہمانوں اور شرکاء محفل خاصکر دہلی سے ائے ھوئے پروفیسر رضوان،دیسی دھوم ریڈیو کے ڈائریکٹر نعمان توصیف،پاکبان انٹرنیشنل کے بانی ظہور احمد، ٹی ایس فوڈ کے مالک سہیل انورخان، ٹی ایس فوڈٹریڈز کے مالک طارق وڑائچ،وائس اف ساؤتھ ایشیاءکے نمائندے مطیع اللہ کا شکریہ ادا کیا بعدازیں بزم ادب کے صدر علی حیدر عابدی نے مختصر صدراتی خطاب کیا اور مہمانوں و شرکاء محفل کا شکریہ ادا کیا ساتھ ہی لندن سے ائے ھوئے افسانہ نگار فہیم اختر نے اپنا نیا مزاحی مضمون پیش کیا جبکہ سوئیڈکےعارف کسانہ نے مختصراً  خطاب کیااس موقع پرپروفیسر ڈاکٹر خواجہ اکرام الدین نے شرکاء سے اردو کہ نئی بستیوں اردو کے فروغ و استحکام اور مشاعرے کے اردو ادب میں اہمیت، مہجوری ادب کے موضوع پر وسیع لیکچر دیا مشاعرے سے قبل ریفریشمنٹ کا انتظام کیا گیا شعرو شاعری کا اغاز کیا گیا

مشاعرے کی نظامت مدبر آسن نے سنبھال لی برلن کے ابھرتے ھوئے نوجوان شاعر جن کے طرز اسلوب وسخن نے شعروشاعری کی دنیا میں جلد اپنا جداگانہ مقام بنالیا ھے جبکہ مشاعرےکی صدرات مانچسٹر کے مشہور شاعرہ ومصنف نعمانہ کنول کو سوپنی گئی، مشاعری میں اپنے شعار پیش کرنے والوں میں نصیر احمد ملی،محمد ارشاد،  سوشلہ حق،  عامرعزیز، انور ظہیررہبر،شاہ جی،  طاہرہ رباب،اقبال حیدر،حنیف تمنا،  جمیل احسن،  عارف نقوی،مشاعرے کی صدرات نعمانہ کنول نے اخر میں اپنے اشعار پیش کیے بعد ازیں میزبان سرور غزالی نے مشاعری ومقالہ کے پروگرام کی تشہر و مہمانوں کا انٹرويو کرانے پر دیسی ھوم ریڈیو کے نعمان توصیف ،پروگرام کو اسپانسر کرنے پر پاکبان انٹرنیشنل کے ظہور احمد اور نصیر احمدملی کا شکریہ ادا کیا جبکہ پروگرام مقالہ و مشاعرے میں کے شرکاء خواتین و حضرات اور  میزبان سرورغزالی نے اپنی اہلیہ نغمہ تبسم کا تہہ دل شکریہ اداکیا پروگرام کے اختتام پر پاکبان انٹرنیشنل کے بانی و ایڈیٹر انچیف معروف صحافی ظہور احمد نے مہمانوں کو برلن کے مشہور گوا ریسٹورنٹ پرتکلف عشائیہ دیا گیا ۔