گوئٹے مالا کی ایک بدنصیب خاتون، جن کے خاندان کے 50 افراد آتش فشاں نے نگل لیے

 
0
318

سان میگیئول لوس لوٹس11 جون (ٹی این ایس) گوئٹے مالا میں گزشتہ ہفتے آتش فشاں پھٹنے سے جہاں کئی جانیں ضائع ہوئیں، وہیں ایک بد نصیب خاتون ایسی بھی ہیں، جن کے خاندان کے 50 افراد اس آتش فشاں نے نگل لیے۔ذرائع کے مطابق جس وقت فیوگو نامی یہ آتش فشاں پھٹا، پھل فروش ایوفیمیا گارسیا (Eufemia Garcia) سودا سلف لینے مارکیٹ گئی ہوئی تھیں، یہی وجہ ہے کہ وہ بچ گئیں۔اس خونی آتش فشاں میں گارسیا کی والدہ، بہن بھائی، بچے، پوتے، پوتیاں اور خاندان کے دیگر لوگوں سمیت 50 افراد لاپتہ ہوگئے، جن کی لاشوں کی تلاش میں وہ اب بھی ماری ماری پھر رہی ہیں۔گارسیا کے آنسو ہیں کہ تھمنے کا نام نہیں لیتے اور انہیں اب بھی امید ہے کہ ان کے پیارے زندہ ہیں اور واپس مل جائیں گے۔شیلٹر میں مقیم 48 سالہ گارسیا روزانہ کدال اور بیلچہ لے کر ڈینجر زون (danger zone) کی طرف نکل پڑتی ہیں، جہاں رضاکار اور دیگر خاندان راکھ کو کھود کر اس کے نیچے دبے اپنے گھروں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔اہلخانہ کے چلے جانے کے بعد گارسیا نہیں جانتی کہ وہ اب زندہ رہنے کے لیے کیا کریں گی، لیکن اس وقت وہ صرف یہ چاہتی ہیں کہ وہ اپنے پیاروں کی لاشوں کو تلاش کرلیں۔واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کو فیوگو آتش فشاں پھٹنے سے کم از کم 110 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس آتش فشاں سے نکلنے والا لاوا، راکھ اور دھواں اس قدر شدید تھا کہ قیاس کیا جارہا ہے کہ 200 سے زائد افراد لاوے تلے دفن ہوچکے ہیں۔اتوار کو پھٹنے والے آتش فشاں سے ہونے والی تباہی 1974 کے بعد سے شدید ترین ہے، جس سے نکلنے والے لاوا نے قریبی علاقوں میں شدید تباہی مچائی۔فیوگو آتش فشاں، وسطی امریکی ممالک میں واقع 34 فعال آتش فشاں میں سے ایک ہے۔