سندھ کے مقام پر ایم ایس منارکی بند کا مرمتی کام بدستور التوا کا شکار ہو کر کرپشن کی نذر ہو گیا

 
0
324

سجاول،06جولائی(ٹی این ایس): عالمی بینک کے  تعاون سے سجاول کے قریب دریائے سندھ کے مقام پر  ایم ایس منارکی بند کا مرمتی کام بدستور التوا کا شکار ہو کر کرپشن کی نذر ہو گیاہےـ حساس قرار دیئے گئے منارکی بند کی مرمت مکمل نہ ہونے سے آنے والے ممکنہ سیلاب میں قریبی علاقوں میں تباہی کے خطرات بڑھ گئے ہیں زرائع کے مطابق منارکی بند کی مرمت کے لیئے شیر محمد مغیری نامی بااثر کنٹریکٹر کو  ابتدائی طور پر  3ارب 19کروڑ 72لاکھ روپے کی خطیر رقم جاری کی گئ  ـ مقررہ معیار کے مطابق کام تو نہ ہوسکا البتہ غیر معیاری اور ناقص مٹیریل کے استعمال کے زریعے کروڑوں روپے کی رقم بچائی گئی جوکہ مبینہ طور پر متعلقہ ایگزیکٹو انجینئر آبپاشی اورمزکورہ کنٹریکٹر کی جیبوں میں چلی گئی ہے . بند کی مرمت کے التوا سے سجاول اور مضافات میں مقیم ہزاروں کی تعداد میں انسانی جانوں کے ضیاع اور مالی نقصان کا خدشہ بڑھ گیا ہے ، ماہرین کی جانب سے  منارکی بند کے مرمتی کام کو غیر تسلی بخش قرار دینے اور عوامی حلقوں کے احتجاج کے باوجود متعلقہ ادارے  چشم پوشی سے کام لیتے ہوئے مکمل طور پر خاموش ہیں ـزرائع کے مطابق   31 اگست 2015 کو دریائے سندھ کے حفاظتی منارکی بند پر پانی کا دباؤ  بڑھنے  سے 400فٹ کا طویل شگاف پڑ گیا تھا. بعدازاں منارکی بند کے مرمتی کام کا آغاز کیا گیا لیکن تین برس گذر جانے کے باوجود مرمتی کام پایہ تکمیل  نہ پہنچ سکا زرائع کا کہنا ہے کہ سات کلو میٹر سڑک کی تعمیر ، ڈرینیج ، بوڑانو انسپیکشن بنگلو کی مرمت اور ایم ایس بند کی اونچائی 15 فٹ سے 40 فٹ تک بڑھائے بغیر باا ثر ٹھیکیدار کام چھوڑ کر غائب ہوگیا تھا ذرائع نے ٹی این ایس کو بتایا ہے کہ بااثر ٹھیکیدارنے محکمہ آبپاشی کے افسران اور سندھ کی ایک اہم  سیاسی  شخصیت کی ملی بھگت سے طے شدہ رقم میں 50کروڑ روپے سے زائد کا مزید اضافہ کروالیا زرائع کے مطابق سندھ کی حکمران جماعت کے ساتھ روابط کی بناء پر مزکورہ  بااثر ٹھیکیدار  2010کے  سیلاب کے بعد منارکی بند کی مضبوطی کے لئے ایک ارب بیس کڑوڑ روپے کی لاگت سے پہلے بھی کام حاصل کر چکا ہےـ لیکن 31 اگست 2015 کو بند میں ایک بار پھر شگاف پڑ جانے سے مرمتی کام میں کرپشن کا پول کھل کر سامنے آگیا کیونکہ دوران مرمت اسٹیل کی بجائے لوہے کی زنگ آلود پلیٹیں استعمال کی گئیں ـ جس پر  مذکورہ ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کرنے کے بجائے دوبارہ اسے 3 ارب سے زائدرقم کا ٹھیکہ دے کر نوازا گیاـ اورسندھ کے احتسابی اداروں کی جانب سے بااثر ٹھیکیدار کے خلاف کی جانے والی تحقیقات بھی رفتہ رفتہ سرد خانے کی نظر ہو نے لگی ہیں ـ حالیہ دنوں ایک اہم تحقیقاتی ادارے نے مزکورہ بند کی مرمت کے کام میں کرپشن کی خبروں پرنوٹس لیا ہے اور بہت جلد مزکورہ کرپشن پر تحیقات کا امکان ہے۔