مون سون امکانی بارشوں سے پہلے حفاظتی اقدامات کرنے اور نہروں کے پشتے مضبوط کرنے کے لیئے ڈپٹی  کمشنرکے زیر صدارت اجلاس منعقد

 
0
382

سجاول06جولائی (ٹی این ایس)  مون سون امکانی بارشوں سے پہلے حفاظتی اقدامات کرنے اور نہروں کے پشتے مضبوط کرنے کے لیئے ڈپٹی  کمشنر ریاض علی عباسی کے زیر صدارت دربار ہال میں اجلاس منعقد کیا گیا۔  اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون سردار ریاض حسین لغاری، اسسٹنٹ کمشنر سجاول اویس مشتاق، ایکسین ایس ڈی او ڈرنیج انجنیئر جیٹھانند ، ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمینٹ اورنگزیب سموں، ایس ڈی او حیسکو اظہر علی شاہ، فاریسٹ آفیسر رب ڈنو کھٹی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر دوست علی ملاح، ایس ڈی او ایریگیشن امجد علی، ڈی ایس پی پولیس علی محمد کھوسو اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اس موقعہ پر ڈپٹی کمشنر نے سارے متعلقہ افسران کو ہدایتیں دی کے مون سون امکانی تیز بارشوں یا سیلاب  سے پہلے حفاظتی انتظامات کے متعلق کانٹیجنسی پلان ترتیب دے کر رپورٹ دی جائے، خراب مشنیری کی مرمت کراکے تیار حالت میں رکھی جائیں۔ انہوں نے کہا کے  برساتی پانی کی قدرتی گزگاہوں سے تمام رکاوٹیں ہٹائی جائیں تاکہ بارش کا پانی آسانی سے نکل سکے۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کے افسران کو ہدایتیں دی کے امکانی سیلاب کی صورت میں عوامناس کو رلیف دینے کے لیئے اسکولوں میں کیمپ تیار رکھے جائیں ۔ انہوں نے محکمہ آبپاشی کو ہدایت دی کے انتہائی حساس دریائی پشتوں کی نشاندہی کرکے ان پر عملے کی ڈیوٹی لگائی جائے۔ ڈپٹی کمشنر سجاول نے ٹاؤن افسران کو ہدایات دیں کےبارش کےپانی کو جلد سے جلد شہروں سے نکالنے کے لیئے ضروری اقدامات کیئے جائیں اور پمپنگ مشنیری کو تیار حالت میں رکھا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کےبارشوں سے پہلے سم نالوں کی صفائی کو یقینی بنایا جائے اور سم نالوں سے قبضے ختم کرائے جائیں ، ڈپٹی کمشنر نے تمام متعلقہ افسران  کو ہدایت کی کے مون سون کےحفاظتی اقدامات کے  سلسلے میں کسی قسم کی سستی برداشت نہیں کی جائے گی۔  اجلاس میں  ایکسین ایس ڈی او ڈرنیج انجنیئر جیٹھانند نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کے اس سال سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں اور نہ ہی ۲۵ جولائی تک کسی بڑی بارش کا امکان ہے لیکن پھر بھی ہم  اپنی تمام تر تیاریاں مکمل کر رہے ہیں ، انہوں نے کہا کے اگر سیلاب آجائے تو پھر بھی سیلاب کا پانی تربیلا  سے سجاول تک پہنچتے پہنچتے ۱۵ دن لگ جائیں گے تب تک پانی کا دباؤ کم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کے نادرن ڈھوروقدرتی برساتی نالے میں پہلے اگر ۲۰۰ ملی لیٹر بارش پڑے تو  پانی گزنے کی گنجائش تھی جو اب بڑھ کر ۴۰۰ ملی لیٹر ہو چکی ہے۔