کٹھ پتلی اتحاد بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، پی ٹی آئی ہو یا جی ڈی اے وہ آزادانہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کا مقابلہ نہیں کرسکتے: بلاول

 
0
315

عمران خان کی غلط فہمی ہے کہ وہ سازشیں کرکے وزیراعظم بن سکتے ہیں ،جو بھی سازشیں ہورہی ہیں ایک دن ان کے ثبوت سامنے لائیں گے: لالہ موسی اور کھاریاں میں انتخابی جلسوں سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو 

لالہ موسیٰ، جولائی  19 (ٹی این ایس):  چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کی غلط فہمی ہے کہ وہ سازشیں کرکے وزیراعظم بن سکتے ہیں،گالم گلوچ کی سیاست پرنہیں بلکہ خدمت کی سیاست پریقین رکھتاہوں،کٹھ پتلی اتحاد بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، پی ٹی آئی ہو یا جی ڈی اے وہ آزادانہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کا مقابلہ نہیں کرسکتے، جو بھی سازشیں ہورہی ہیں ایک دن ان کے ثبوت سامنے لائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق  لالہ موسی اور کھاریاں میں انتخابی جلسوں سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے بلاول بھٹو  زرداری کا کہناتھا کہ جیالے الیکشن لڑنے کے لئے پرجوش ہیں،وہ پہلے بھی مشکل وقت کا سامنا کرچکے ہیں اوراب بھی مشکلات کا سامنا کرنے کے لئے تیارہیں، ن لیگ ہو یا پی ٹی آئی ان کی معاشی اورسیاسی پالیسی ایک ہے اوریہ دونوں آمر کی پیداوار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم بینظیربھٹو شہید کاخواب پوراکریں گے ،روز گار دینا جرم ہے توہم بارباریہ جرم کرنے کو تیارہیں،بیروزگاری کاخاتمہ کرناہے توپیپلزپارٹی کاساتھ دیناہوگا، ہم نے 8 لاکھ خاندانوں کوغربت سے نکا لاہے اور اقتدار میں آکر خواتین کوبلاسودقرضے دیں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پیپلزپارٹی کامنشور عوام دوست اور کسان دوست  رہاہے، پیپلزپارٹی ہمیشہ غریبوں کے حقوق کی جنگ لڑتی ہے،کسانوں کی فصلوں کی انشورنس کریں گے،بینظیرکسان کارڈجاری کریں گے جبکہ کسان کارڈ کے تحت فصلوں کی انشورنس کی جائے گیاور فصلوں کے نقصان کی صورت میں حکومت مدد کرسکے گی کیونکہ کسان خوشحال ہوگاتوملک خوشحال ہوگا ۔انہوں نے کہا کہکالعدم تنظیموں کوالیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونا چاہیئے، ان پر بارباراعتراض کیا اورالیکشن کمیشن سے بھی شکایت کی، کالعدم تنظیموں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی مذمت کرتا ہوں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی غلط فہمی ہے کہ وہ سازشیں کرکے وزیراعظم بن سکتے ہیں،گالم گلوچ اورنفرت کی سیاست کرکے شاید قلیل المدت فائدہ اٹھالیا جائے اوریہ لاڈلے کی پرانی عادت ہے تاہم اس عمل سے قوم کو طویل المدت نقصان پہنچے گا،ہمیں مرکز کی سطح پراصولوں کی سیاست واپس لانا پڑے گی، گالم گلوچ کی سیاست سے مسائل کا حل نہیں نکلتا۔