یہ فیصلہ الیکشن کےبعد بھی آسکتاتھا،ایسےفیصلوں سےتمام چیزیں عیاں ہوچکی ہیں، رات کےاس پہرفیصلہ کیوں سنایاگیااس پربھی سوالیہ نشان ہے: مریم اورنگ زیب
راولپنڈی ، جولائی 21 (ٹی این ایس) :انسداد منشیات کی عدالت کی طرف سے عمر قید کی سزاء سنانے جانے کے ساتھ ہی مسلم لیگ ن کے رہنماء حنیف عباسی این اے 60 کی انتخابی دوڑ سے بھی باہر ہوگئے ہیں
انھیں شام دیر گئے انسداد منشیات کی عدلات کے جج نے ‘ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں سزاء سنائی جس کے بعد انھیں فوری طور پر گرفتار کیا گیا۔ حنیف عباسی کو عمر قید کیساتھ 10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے جرمانہ نہ ادا کرنے کی صورت میں دو سال مزید سزا ہو گی۔ حنیف عباسی راولپنڈی کے حلقہ این اے 60 سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کے مقابلے میں الیکشن میں حصہ لے رہے تھے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ عدالت نے کیس میں دیگر 7 ملزموں، حنیف عباسی کے بھائی باسط عباسی کزن سراج عباسی اور برادر نسبتی محسن سمیت سات ملزمان کو شک کا فائدہ دیکر بری کردیا۔
حنیف عباسی جو اس وقت 56 سال کے ہیں کو عمر قید مطلب یہ ہے کہ اب انھیں 56 سال قید میں گذارنا ہونگے۔
عمر قید کی سزاء پر حنیف عباسی نے کہا ہے کہ وہ خوشی سے جیل جا رہے ہیں تاہم سزاء کی خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔
کئی مبصرین اس فیصلہ ٖرورت سے کہیں زیادہ سخت اور مشکوک قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ دن گیارہ بجے محفوظ کیا جانے والا فیصلہ رات گیارہ بجے سنایا گیا جس پر کئی سوال اٹھتے ہیں۔
دوسری طرف پاکستان مسلم لیگن کی رہنماء اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے فیصلہ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ الیکشن کےبعد بھی آسکتاتھا،ایسےفیصلوں سےتمام چیزیں عیاں ہوچکی ہیں، رات کےاس پہرفیصلہ کیوں سنایاگیااس پربھی سوالیہ نشان ہے۔