جادوکی چھڑی نہیں ہےکہ انفرااسٹرکچرکھڑاہوجائے، ہم بلیک لسٹ افورڈ نہیں کر سکتے چاہے جتنا بھی پریشر ہو: نگرا ں وزیر اطلاعات

 
0
422

الیکشن کے لئے پولیس کی تعداد زیادہ کرنےکیلیےریٹائرڈپولیس افسر لانے پڑے،لاکھوں پولنگ اسٹیشن ہیں اتنی پولیس نہیں کہ سب کوسیکیورٹی دےسکیں سب سےبڑاچیلنج اس الیکشن میں دہشتگرد ی کےحملےتھے: میڈیا سے گفتگو

‏اسلام آباد، جولائی 22 (ٹی این ایس):  نگرا ں وزیر اطلاعات علی ظفر  نے کہا ہے کہ جتنے امیدوار الیکشن لڑنےمیں مصروف ہیں ان کوخراج تحسین پیش کرتاہوں جیت کر آنے والوں کے لیے بہت بڑی ذمے داری ہے۔ ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ الیکشن جیت کر آنے والوں کو اس امانت کو  5سال کے لیے نبھانا ہے،آنےوالی  منتخب حکومت کو چیلنجز کا سامنا کرنا ہے،آئی ایم ایف کے پاس ہم نہیں جا رہے نہ ہم جا سکتے ہیں آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ کریں گے تولانگ ٹرم ہو گا۔انھوں نے کہا کہ جادوکی چھڑی نہیں ہےکہ انفرااسٹرکچرکھڑاہوجائے،کابینہ بیٹھی،ہم نےدیکھاکہ یہ ساری چیزیں  قومی مفاد میں ہیں ہم بلیک لسٹ افورڈ نہیں کر سکتے چاہے جتنا بھی پریشر ہو،کہا گیا ٹیررفنانسنگ  روکنے کیلیےقانون سازی کریں، منی لانڈرنگ روکیں،یہ ایک اہم مسئلہ  تھا جس کا ہمیں فیصلہ کرنا پڑا31مئی2018کوآئینی ترمیم آئی اور فاٹاضم ہوگیا۔الیکشن کے حوالہ سے حفاظتی بندوبست کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ‏ساڑھے 4لاکھ پولیس فورس ان پولنگ اسٹیشن پر تعینات ہوگی پولیس کی تعداد زیادہ کرنےکیلیےریٹائرڈپولیس افسر لانے پڑےلاکھوں پولنگ اسٹیشن ہیں اتنی پولیس نہیں کہ سب کوسیکیورٹی دےسکیں سب سےبڑاچیلنج اس الیکشن میں دہشتگرد ی کےحملےتھے‏۔ٹیکس کےقوانین آپ لاگو کردیں اور سہولیات نہ دیں کیا یہ ٹھیک ہوگا؟‏یہ ارجنٹ معاملہ تھا،اس لیے ہم نے فیصلہ کیابات کرتے ہیں کہ بجلی کم ہے، جی کم ہے،  ٹرانسمیشن سسٹم ٹھیک کریں جتنی بھی بجلی بنالیں اگرپہنچانےکانظام ہی ٹھیک نہیں تو کیسے پہنچائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ اس بار الیکشن میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔اڈیالہ جیل سے متعلق سوال پر  علی ظفر نے کہا کہ  پنجاب حکومت کے تحت ہے،اہم ہو یاعام انسان جیل مینول کےمطابق ہی سہولیات ملیں گی ،جیل مینول کے مطابق سہولتیں ملنی چاہییں نہ زیادہ نہ کم۔