ہمیں اپنے لوگوں کے لیے پانی بچانا ہے، پانی آئندہ نسلوں کی امانت ہے: چیف جسٹس

 
0
530

چھوٹی چھوٹی مثبت کاوشوں کے پیچھے کوئی ذاتی ایجنڈا یا تشہیر نہیں، سپریم کورٹ کے مد نظر صرف ایک چیز ہے کہ آنے والی نسل کو بہتر پاکستان دینا ہے

6 ماہ پہلے کراچی جیسا تھا اب اس میں تبدیلی آئی ہے اور الیکشن بھی ہورہے ہیں میں بہت محتاط ہوں کوئی ایسی بات نہیں کرناچاہتا کہ کسی کو کئی نقصان ہو

واٹر کمیشن کی سربراہی میں تشکیل پانے والے منصوبے کو دیانیداری اور تیز رفتاری سے مکمل کرناقابل ستائش ہے :ماڑی پور میں گریٹر کراچی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کا افتتاح کے بعد خطاب

کراچی، جولائی 22(ٹی این ایس):چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اپنی اگلی نسلوں کو بچانے کے لیے انھیں  پانی دینا ہے کہ پانی کے بغیر زندگی کا تصور ممکن نہیں ہے، کیا ہم نے اپنے وسائل کی قدر کی، زندگی کے لیے سب سے ا ہم چیز پانی ہے، ہمیں اپنے لوگوں کے لیے پانی بچانا ہے، پانی آئندہ نسلوں کی امانت ہے، میری اور میرے ساتھیوں کی کوشش ہے کہ تمام پاکستانی اپنے بنیادی حقوق حاصل کریں۔

ان خیالات  اظہار انہوں نے اتوار کو ماڑی پور میں گریٹر کراچی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کا افتتاح کے بعد خطاب کے دوران کیا ، اس موقع پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی ایم شیخ ، آئی جی سندھ، چیف سیکریٹری سندھ اعظم سلیمان خان، سیکریٹری واٹر کمیشن آصف حیدر، ایم ڈی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بو رڈ خالد محمود شیخ، پروجیکٹ ڈائریکٹر نور محمد سمو ،کمشنر کراچی صالح فاروقی ،میونسپل کمشنر سیف الرحمان ، ڈی سی ویسٹ میڈم شازیہ جعفر، اسسٹنٹ کمشنر سید شبیع الحسن  سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے جبکہ سربراہ واٹرکمیشن جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی نے چیف جسٹس آف پاکستان کا استقبال کیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ کراچی، سندھ اور پاکستان کے لیے کی جانے والی چھوٹی چھوٹی مثبت کاوشوں کے پیچھے کوئی ذاتی ایجنڈا یا تشہیر نہیں، سپریم کورٹ کے مد نظر صرف ایک چیز ہے کہ آنے والی نسل کو بہتر پاکستان دینا ہے، پانی کے بغیر ملک کی سا لمیت کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے، آنے والی نسلوں کو تحفظ دینے کے لیے پانی کے ذخائر کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ روز شمالی علاقہ جات کے دورے پر گئے تھے جہاں گلگت کے لوگوں نے بھاشا اور دیامر ڈیم کی تعمیر پر بہت خوشی کا اظہار کیا لیکن ساتھ ہی وہ اپنی شناخت کے لیے فکر مند تھے۔چیف جسٹس نے واضح کیا کہ ٴہمیں ان کی شناخت کے لیے بھی کام کرنے کی ضرورت ہے اور اٹارنی جنرل کو گلگت سے متعلق مسئلے کو یاد کرانے کا کہا جبکہ اپنی آنے والی نسلوں کو بہتر پاکستان دے کر جانا ہے، گلگت بلتستان میں پانی کے چشمے بہہ رہے ہیں، گلگت کے لوگ دیامر اور بھاشا ڈیم بنائے جانے پر بہت خوش ہیں۔ گلگت بلتستان سمیت دیگر سورس آف واٹر ہمارے پاس موجود ہیں اللہ کا احسان ہے۔

انہوں نے  واٹر ٹریٹمنٹ منصوبے کے حوالے سے کہا کہ واٹر کمیشن کی سربراہی میں تشکیل پانے والے منصوبے کو جس دیانیداری، ایمانتداری اور تیز رفتاری سے مکمل کیا گیا، یہ قابل ستائش ہے اور وہ منصوبے کی تکمیل میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران اور اسٹاف اراکین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جبکہ  ڈیم کے حوالے سے ہماار کئی اجلاس ہوئے ہیں ، ہر شخص اجلاس میں کہہ رہاتھا کہ پانی کے بغیر پاکستان کچھ نہیں، ہمیں مستقبل کا سوچنا ہے، ہمیں اللہ نے عقل دی ہے، ہمیں اپنے پانی کوبچانا ہے، پانی کے استعمال کو بھی دیکھنا ہے، ہم اپنے سمندر کو آلودہ کررہے ہیں جو ہم سب کے لیے خطرناک ہے۔چیف جسٹس نے کراچی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا میں کراچی میں صفائی کی صورتحال دیکھ کر بہت خوش ہوا ہوں، جس راستے سے گزرا وہ صاف نظر آرہا ہے، 6 ماہ پہلے کراچی جیسا تھا اب اس میں تبدیلی آئی ہے اور الیکشن بھی ہورہے ہیں میں بہت محتاط ہوں کوئی ایسی بات نہیں کرناچاہتا، میرے بیان سے کسی کو کوئی نقصان نہ ہوجائے، لوگوں کے بنیادی حقوق کے لیے سپریم کورٹ اقدامات کرے گی۔انہوں نے واضح کیا کہ جس راستے سے میں گزرا ہوں وہ شاہرائیں بہت صاف تھیں اورآج ہر پاکستانی 1 لاکھ 17 ہزار روپے کا مقروض ہے، کیا آپ بچوں کو وراثت میں قرض چھوڑ کر جاتے ہیں؟ٴچیف جسٹس نے کہا کہ ٴاگلے چند روز میں ملک میں الیکشن ہونے جارہے ہیں تاہم وہ بہت محتاط انداز میں گفتگو کررہے ہیں تا کہ کسی سیاسی جماعت کے حق یا مخالفت میں کوئی جملہ نہ نکل جائے تاہم جو کوئی بھی برسراقتدار آئے وہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرےٴ۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر پاکستانیوں کے انسانی حقوق متاثر ہوئے تو عدالت عظمیٰ اس امر کو یقینی بنائے گی کہ عوام کو ان کے بنیادی حقوق یکساں میسر آ ئیں،چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے افتتاح کے بعد پودا بھی لگایا۔

واضح رہے کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ یومیہ 77 ملین گیلن گندے پانی کو صاف کرے گا جس کے ذریعے ملیر، کورنگی، لیاری، ہارون آباد اورماڑی پور کے سیوریج کے پانی کو صاف کرکے سمندر برد کیا جائے گا۔ ٹریٹمنٹ پلانٹ واٹر کمیشن کی ہدایت پر کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ نے تعمیر کیا تھا۔ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ 180 ملین گیلن گندے پانی کو صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پلانٹ کی کل لاگت 36.117 ملین سے زائد ہے۔ منصوبے کو 50 فیصد صوبائی حکومت اور50 فیصد وفاق نے فنڈز دئیے ہیں۔ سیوریج واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ 180 ملین گیلن گندے پانی کو صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ منصوبے کی تعمیر میں صوبے اور وفاق نے بلترتیب 50 فیصد اور 25 فیصد فنڈز دیے۔