انتخابی نتائج  میں غیر معمولی سست روی کا شکار، میڈیا اور عوامی حلقوں  میں  اظہارِ تشویش

 
0
569

اسلام آباد ، جولائی 26 (ٹی این ایس):  انتخابی نتائج  میں غیر معمولی سست روی  پر  میڈیا اور عوامی حلقوں  میں  بڑی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے  سوالات  اٹھائے جارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر سے عام انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے جس کے ساتھ ہی مختلف جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے نتائج مسترد کر دئیے ہیں مگر معروف صحافی عمر چیمہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں طنزیہ تنقید کرتے ہوئے  لکھا ہے ”سب لوگ سو جائیں تاکہ ووٹوں کی گنتی شروع کی جا سکے۔“

سینئر صحافی اور اینکر حامد میر نے کہا ہے کہ 2013کے الیکشن میں خرچہ آیا تھاپونے پانچ ارب روپے اور اس الیکشن پر 21ارب کاخرچہ آیا ہے اسکے باوجود جو انتظامات ہیں کہ وہ آپ کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں 1988سے الیکشن کور کررہا ہوں لیکن ایسا کبھی بھی نہیں ہوا ۔  انھوں نے کہا کہ اس وقت راتکا بیشتر حصہ گذر گیا   لیکن رزلٹ آرہا ہے 24فیصد ، 23فیصد ، چار فیصد اور پانچ فیصد ۔

اس موقع پر تجزیہ کار طلعت حسین کا کہنا تھا کہ اس وقت نتائج انتہائی تاخیرکا شکار ہوچکے ہیں جبکہ ماضی میں اس وقت تک پولنگ کا عملہ بستروں پر جاکر سو جاتا تھا ۔

معروف تجزیہ نگار  کامران خان نے بھی  نتائج کے نہ آنے پر الیکشن کمیشن کو  سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔