سعودی عرب کے تیل بردار جہاز پرحوثیوں کا حملہ دہشت گردی ہے، یمن

 
0
354

بحر احمر میں جہاز رانی اور عالمی تجارت کی آزادی کے لیے دہشت گرد حوثی ملیشیا کا مسلسل خطرہ باقی ہے،نائب صدر
صنعاء 26جولائی(ٹی این ایس)یمن کی حکومت نے گذشتہ روز باب المندب بندرگاہ کیقریب سعودی عرب کے تیل بردار جہاز پر حوثی شدت پسندوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق یمن کے نائب صدرعلی مْحسن الاحمر نے ایک بیان میں کہا کہ بحر الاحمر میں الحدیدہ بندرگاہ کے مغرب سے گذرنے والے سعودی تیل بردار جہاز کو نشانہ بنانا ایران نواز حوثیوں کی دہشت گردی ہے۔ انہوں نے ایران پر حوثیوں کے ذریعے عالمی اور علاقائی بحری ٹریفک میں رخنہ اندازی کا الزام عاید کیا۔یمنی نائب صدر کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی طرف سے یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب دوسری جانب عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے امن مندوب مارٹن گریویتھ الحدیدہ بندرگاہ کا کنٹرول حوثیوں سے واپس لینے کی مساعی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد کا کہناتھا کہ حوثی شدت پسندوں نے سعودی عرب کے ایک تیل بردار جہاز پرحملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں آئل ٹینکر معمولی نقصان پہنچا۔ اتحاد نے خبردار کیا کہ بحر احمر میں جہاز رانی اور عالمی تجارت کی آزادی کے لیے دہشت گرد حوثی ملیشیا کا مسلسل خطرہ باقی ہے جو ماحولیاتی آفت کا سبب بن سکتا ہے۔یمن میں فِفتھ ملٹری زون میں سرکاری فوج کے یونٹ نے متعدد سمندری بارودی سرنگیں ناکارہ بنا دیں جن کو حوثی ملیشیا نے میدی ضلعے میں حبل کی بندرگاہ کے مقابل بچھائی تھیں۔مذکورہ یونٹ نے عرب اتحاد کے تعاون سے ان سمندری بارودی سرنگوں کا دھماکے سے تباہ کر دیا۔ یہ سرنگیں حجّہ صوبے کے زیر انتظام سمندری جزیروں میں میں یمنی عوام کے لیے امدادی سامان لانے والے بحری جہازوں اور سمندری جہاز رانی کے لیے خطرہ تھیں۔