انسٹی ٹیوٹ آف ڈپلومیٹک سٹڈیز کے اشتراک سے نمل یونیورسٹی میں شنگھائی کو آپریشن آرگنائزیشن کورس کا اہتمام

 
0
425

کرغستان کے سفیر ایرک بشمبو کی  مہمان خاص کے بطور شرکت، شنگھائی کو آپریشن آرگنائزیشن کے اہم خدو خال اور خطے میں اس تنظیم کی افادیت پر روشنی ڈالی

اسلام آباد ، اگست 02(ٹی این ایس): انسٹی ٹیوٹ آف ڈپلومیٹک سٹڈیز اور نیشنل یو نیورسٹی آف ماڈرن لینگوئجز کے باہمی اشتراک سے نمل یونیورسٹی میں شنگھائی کو آپریشن آرگنائزیشن کورس کا اہتمام کیا گیا اور کورس کے اختتام پر تقریب تقسیم اسناد کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں کرغستان کے سفیر ایرک بشمو ،ڈائریکٹر جنرل نمل اسلام آباد و دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی ۔

اس موقع پر تقریب کے شرکا ء سے خطاب کرتے ہوئے کرغستان کے سفیر ایرک بشمبو نے شنگھائی کو آپریشن آرگنائزیشن کے اہم خدو خال اور خطے میں اس تنظیم کی افادیت پر روشنی ڈالی ۔انہوں نے کہا کہ اس تنظیم کی بنیاد 2001میں رکھی گئی جس میں دنیا کے ٹوٹل جی ڈی پی کے 20فیصد،75فیصد وسائل اور42فیصد آبادی والے ممالک شامل ہیں جن میں 4ممالک نیوکلیئر پاور کے بھی حامل ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ اس تنظیم میں 18مستقل ممبر ممالک جن میں رشیا ء ،چائنہ، کرغستان،ازبکستان ، تاجکستان،پاکستان اور بھارت وغیرہ شامل ہیں جبکہ بیلا روس،افغانستان، ایران ،منگولیابطور مبصر شامل ہیں ،اسی طرح ترکی،ازر بائی جان، ارمینیا،کمبوڈیا،نیپال،سری لنکابطور ڈائیلاگ پارٹنر شامل ہیں۔ ایرک بشمبو کے مطابق شنگھائی کو آپریشن آرگنائزیشن سیکورٹی معاملات کے ساتھ ساتھ ممبر ریاستوں کے مابین اقتصادی روابط پر بھی توجہ دے رہی ہے ۔ شنگھائی کو آپریشن آرگنائزیشن پاکستان کے لئے ترقی کے دروازے کھولے گی جبکہ ون بیلٹ ون روڈ بھی رشیا، یورپ اور ساؤتھ ایشیا ء میں ذرائع مواصلات کی بہتری اور تجدید کے لئے کثیر اور وسیع منصوبوں کا حامل ہے۔تقریب کے اختتام پر کرغستان کے سفیر نے کورس مکمل کرنے والے افراد میں اسناد تقسیم کیں ۔یاد رہے کہ گزشتہ برس انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک سٹڈیز کی جانب سے تین ماہ کے کورس کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھر پور داخلہ لیا تھا۔