ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کی مشینری اور عملے سے ہی کچرہ اٹھوانا تھا تو سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے قیام اور چینی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کی کیا ضرورت تھی: عوامی حلقوں کے سوالات
کراچی ، اگست 08 (ٹی این ایس): کراچی کے مختلف ڈسٹرکٹ میں کچرا اٹھانے کا کام سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے حوالے کیئے جانے کے بعد غالب گمان تھا کہ بورڈ نے کچرہ اٹھانے کا ٹھیکہ چین کی جس کمپنی کو دیاوہ شہر سے کچرہ اٹھانے کیلئے جدید مشینری بروئے کار لائے گی مگر عوام کی امید اس وقت دم توڑ گئی جب ڈسٹرکٹ میونسل کارپوریشن کی مشینری اور لیبر اس کمپنی کے حوالے کردی گئی۔ اس کمپنی نے اپنی جانب سے چند چنگ چی رکشے اورانتہائی قلیل مقدار میں لائٹ مشینر ی سے کچرہ اٹھانے کا عمل شروع کیا۔
عوامی حلقے سوال کرتے ہیں کہ جب ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کی مشینری اور عملے سے ہی کچرہ اٹھوانا تھا تو سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے قیام کی ضرورت کیوں پیدا ہوئی جبکہ یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کیلئے کام کرنے والے ڈی ٰیم سیز کے ملازمین کی تنخواہیں بھی ڈی ایم سیز ہی ادا کررہی ہیں اور چائنا کی کمپنی کو کچرہ اٹھانے کی مد میں بھاری رقوم بھی ادا کررہی ہیں مگر اس کے باوجود ان تمام ڈی ایم سیز جہاں کچرہ اٹھانے کا کام سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے سپرد کیا گیا ہے وہاں کچرے کی صورتحال پہلے سے زیادہ خراب ہے۔
ڈسٹرکٹ ساؤتھ اور ڈسٹرکٹ ویسٹ کے متعدد علاقے آج بھی کچرہ کنڈ ی کا منظر پیش کررہے ہیں کچرے کی موجود کے سبب عوام کو آمد و رفت میں دشوریوں کا سامنا تو کرنا پڑ ہی رہا تھا مگر کچرے کے باعث پیدا ہونے والے نت نئے امراض سے بھی مقابلہ کرنا پڑ رہا ہے۔ عوام کی اکثریت کا کہنا ہے کہ جب سے کچرہ اٹھانے کا کام چائنا کمپنی کے سپرد کیا گیا ہے انہوں نے اپنے علاقوں سے آج تک کچرہ اٹھتے ہوئے نہیں دیکھا ہے ہاں البتہ جب تک ڈی ایم سیز کچرہ اٹھا رہی تھیں تو عملہ کام کرتا ہوا نظرآتا تھا۔
ہمارے نمائندے کے مطابق ڈسٹرکٹ ملیر ، ڈسٹرکٹ ساؤتھ اور ڈسٹرکٹ ویسٹ جہاں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کام کرہا ہے تینوں ڈسٹرکٹ کی حالت انتہائی خراب ہے جگہ جگہ کچرے اور غلاظت کے انبار موجود ہیں وہاں رہائش پذیر عوام سخت اذیت کا شکار ہیں اور حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ چھٹکارا حاصل کرکے کچرہ اٹھانے کا کام ڈسٹرکٹ کے سپرد کیا جائے۔