نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت 27 اگست تک ملتوی

 
0
465

اسلام آباد 20 اگست (ٹی این ایس)سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت ستائیس اگست تک ملتوی کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نمبردو کے جج ملک ارشد نے نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی،اس موقع پر سابق وزیراعظم کو سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت میں سماعت کے آغاز پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میری موجودگی میں استغاثہ کا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا،خواجہ حارث نے بتایا کہ العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنس کا فیصلہ ایک ساتھ کیا جائے، جج احتساب عدالت کا کہنا تھا کہ میں باقی دو ریفرنس نہیں سن سکتا۔نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسرمحبوب عالم کا بیان آخرمیں ریکارڈ کرایا جائے،دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے احتساب عدالت کو دیا گیا ٹرائل کا وقت آج ختم ہوگیا ہے،جس پر احتساب عدالت کے جج ملک ارشد نے کہا کہ رجسٹراراحتساب عدالت آج سپریم کورٹ کوخط لکھ دیں۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ستائیس اگست تک ملتوی کردی،جس کے بعد سابق وزیراعظم نوازشریف کو اڈیالہ جیل واپس بھجوادیا گیا ہے۔اس سے قبل اڈیالہ جیل کے باہر دو افراد نے نواز شریف کے قافلے پر گل پاشی کی کوشش کی، تاہم پولیس اہلکاروں نے دونوں افراد کو حراست میں لے لیا۔ گذشتہ سماعت پر گواہ محبوب عالم کا بیان نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی غیر موجودگی میں ہوا تھا، تاہم وہ مکمل نہیں ہوسکا تھا۔تفتیشی افسر محبوب عالم کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ نواز شریف سنہ 81 سے2017 تک اہم عہدوں پر فائز رہے،نواز شریف، شریف خاندان کے سب سے با اثر شخص تھے اور حسن اور حسین نواز نواز شریف کے زیر کفالت تھے۔تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ سال 2000 تک حسن نواز اور حسین نواز کے ذرائع آمدن نہیں تھے،محبوب عالم کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے حربے کے طور پر خاندان کے نام شیئرز رکھنا شروع کیے۔ 2002 – 2001 تک اثاثوں کی مالیت 50.49 ملین ڈالرز کو عبور کر چکی تھی۔استغاثہ کے گواہ نے کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزمان نے بیرون ملک جائیداد ظاہر کی نہ رقم منتقل کرنے کا طریقہ بتایا،واضح رہے کہ احتساب عدالت نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو بھی آج طلب کر رکھا ہے۔