شیخ رشید  کی ریلوے ہیڈکوارٹرز میں اجلاس کے دوران سابق دور کے کچھ منصوبوں کی تعریف، پریس کانفرنس میں ریلوے میں سب کچھ خراب قرار دیدیا

 
0
350

لاہور ، اگست 27(ٹی این ایس): وزیر ریلوے شیخ رشید ریلوے ہیڈکوارٹرز میں اجلاس کے دوران سابق دور کے کچھ منصوبوں کی تعریف بھی کی تاہم پریس کانفرنس میں ریلوے میں سب کچھ خراب قرار دیدیا،اجلاس میں بتایا گیا کہ ریلوے اراضی کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کردیا گیا ہے ، جس پر شیخ رشید نے مسکراتے ہوئے کہا کہ لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کر کے زبردست کام کیا گیا ہے ، اسی طرح شیخ رشید کو بتایا گیا ہے کہ ای ٹکٹنگ کا نظام شروع کیا گیا تھا جواب بہت ہی بہتر انداز میں چل رہا ہے، جس پر شیخ رشید نے کہا کہ ای ٹکٹنگ کے نظام سے شہریوں کو ملنے والی سہولیات میں اضافہ ہوا ہے، یہ اچھا پراجیکٹ ہے ، اس پر مزید تفصیلات طلب کیں جس پر متعلقہ افسر نے بریفنگ دی ، شیخ رشید نے کہا کہ اس پراجیکٹ کو مزید آگے لیکر چلنا چاہیے۔

ذرائع کے مطابق شیخ رشید نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کچھ کام بہتر بھی ہوئے ہیں ، جس پر چیئرمین ریلوے جاوید انور نے گزشتہ حکومت کے کچھ اہم منصوبوں پر بریفنگ بھی دی ، شیخ رشید کو سلائیڈ پر بھی بریفنگ دی گئی، ابھی بریفنگ جاری تھی کہ شیخ رشید نے کہا کہ یہ بتائیں کہ خسارہ کیسے ختم کر سکتے ہیں ، وزیر ریلوے نے اجلاس میں سوال کیا کہ یہ بتائیں نیب میں کیس کتنے ہیں ، متعلقہ افسر نے جواب دیا کہ کل 8کیسز نیب میں ہیں، شیخ رشید نے کہا کہ مجھے تو بتایا گیا تھا کہ بہت سارے کیسز ہیں ،متعلقہ افسر نے جواب دیا کہ اتنے کیسز نہیں ہیں۔

ذرائع کے مطابق شیخ رشید نے اجلاس کے دوران خواہش کا اظہار کیا کہ ریلوے کی 50 فیصد پولیس ، پنجاب اور دیگر صوبوں کی پولیس کے حوالے کر دینی چاہیے، جس پر آئی جی ریلوے نے ان کو کچھ اہم معاملات سے بریفنگ دی تاہم شیخ رشید نے انہیں مکمل بریفنگ دینے کا حکم دے دیا، اجلاس میں موجود بعض اعلیٰ افسروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ شیخ رشید کو جب یہ معلوم ہوا کہ ریلوے میں کچھ منصوبے بہتر ہوئے ہیں ، 2013ء کے مقابلے میں ریلوے کی آمدن میں اضافہ ہوا ہے تو شیخ رشید نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے سختی سے کہا کہ یہ کیا بتا رہے ہیں ، میری بات سنیں ، پھر ساتھ ہی شیخ رشید نے اپنا پلان بتانا شروع کر دیا۔