سینیٹر رحمان ملک نے الیکشن 2018 سے متعلق جامع رپورٹ سینیٹ میں پیش کر دی

 
0
1440

اسلام آباد اگست 2018 (ٹی این ایس)چئیرمین قائمہ کمیٹی و سینیٹ نامزد کوآرڈینیٹر برائے نگرانی الیکشن سینیٹر رحمان ملک نے الیکشن پر 139 صفحات پر مشتمل جامع رپورٹ سینیٹ میں پیش کر دی۔اس موقع پر سینیٹر رحمان ملک کا رپورٹ سے متعلق کہنا تھا کہ الیکشن کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کے اب تک 7 اجلاس ہوئے ہیں جس میں چار اجلاس الیکشن سے پہلے کے تھے۔ کمیٹی کا مقصد پاک صاف و آزاد الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنانا تھا۔ کمیٹی نے الیکشن دن پر سیکورٹی کے حوالے سے جی ایچ کیو کے نمائیندے سمیت سیکرٹری داخلہ و سیکرٹری ڈیفنس سے بریفنگ لی۔
انہوں نے بتایا کہ کمیٹی نے سارے صوبوں کی آئی جیز و چیف سیکریٹریز و چئیرمین نیکٹا و نادرا سے بھی بریفنگ لی۔ کمیٹی کامقصد الیکشن دن پر ووٹرز، الیکشن عملے، امیدواروں و پولنگ اسٹیشنز کی سیکورٹی کو یقینی بنانا تھا۔ کمیٹی نے ہر پولنگ اسٹیشن پر وزارت داخلہ کو سی سی ٹی ویز کیمرہ نصب کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
رحمان ملک نے کہا کہ نیکٹا کیطرف سے جاری تھریٹ الرٹس کی بنیاد پر اہم سیاسی رہنماؤں کی سیکورٹی سخت کرنے کی ہدایات جاری ہوئے تھے۔کمیٹی نے الیکشن دن سیکورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور سیکورٹی اداروں کو سراہتے ہیں۔ کمیٹی نے آرٹی ایس کے ناکامی سمیت عوام، میڈیا و سیاسی پارٹیوں کیطرف سے اٹھائے گئے اعتراضات کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی آر ٹی ایس کی ناکامی پر تشویش کا اظہار کرتی ہے جو الیکشن کو متنازع بنا رہے ہیں۔ ‏آر ٹی ایس سسٹم کبھی بند ہوا ہی نہیں تھا،آر ٹی ایس کوبندکیاگیا۔ معلوم کرنا ہوگا کہ آر ٹی ایس نظام کس نے بند کیا، آر ٹی ایس نظام کو نادرا نے بنایا تھا اور نادرا ہی اسکو چلا رہے تھے۔ آر ٹی ایس کی ناکامی پر کمیٹی الیکشن کمیشن و نادرا سے جوابات مانگ چکی ہے۔ الیکشن کمیشن نے کیبینٹ ڈویژن کو ٹیکنکل کمیٹی جو آر ٹی ایس کی ناکامی کا وجہ معلوم کرے کے احکامات جاری کی ہیں۔
سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ کیبینٹ ڈویژن اب تک ٹیکنکل کمیٹی کے تشکیل کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کرسکتا ہے۔ وزیراعظم پاکستان کو ایک خط کے ذریعے لکھ چکا ہوں کہ ٹیکنکل کمیٹی نوٹیفیفائی کرنے کے احکامات جاتی کرے۔ وزیراعظم کو کمیٹی کی تخفظات و کمیٹی کی کاروائی سے باخبر کیا ہے۔ کمیٹی نے الیکشن کے اعتراضات پر تفتیش کیلئے ٹی او آرز تجویز کئے ہیں جو رپورٹ کا حصہ ہیں۔کمیٹی کے اگلی اجلاس میں سارے پارٹیوں کے نمائیندوں کو بھی بلایا جائیگا۔‏الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کےلئےپارلیمانی کمیشن بنتاہےتومعاونت کرینگے۔ ‏کمیٹی کی اگلی اجلاس کے بعد والیم تھری جاری کرینگے۔