شہری پر تشدد ناقابل معافی جرم ، عمران شاہ کو بھی سرعام 4 تھپڑ مارے جائیں گے: چیف جسٹس

 
0
541

کراچی ستمبر 1(ٹی این ایس)شہری پر تشدد کے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی عمران شاہ کی سخت سرزنش کی ہے۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا شہری کو تھپڑ مارنا ناقابل معافی جرم ہے، نہیں چھوڑیں گے، عمران شاہ کو بھی سرعام 4 تھپڑ مارے جائیں گے۔
عمران علی شاہ تشدد از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے آج بروز ہفتہ سپریم کورٹ رجسٹری کراچی میں کی ۔ چیف جسٹس نے سماعت کے آغاز میں کہا عمران شاہ ہے، آگے آﺅ آپ سے بات کروں گا۔ چیف جسٹس نے عمران شاہ کی سخت سرزنش کی اور کہا آپ نے کیا سوچ کر شہری کو تھپڑ مارا کوئی جانور کو بھی اس طرح نہیں مارتا، تھپڑ کیوں مارا، انسان تھا یا جانور؟ آپ عوام کے نمائندے ہیں، اس طرح تشدد کریں گے؟، یہ ناقابل معافی جرم ہے، نہیں چھوڑیں گے۔
عمران شاہ نے اظہار ندامت کیا اور کہا سوری سر، میں شرمندہ ہوں جس پر چیف جسٹس نے کہا کیا سوری؟ میں نے بچپن میں ملازم کو بیلٹ سے مارا تھا میرے والد نے سبق سکھانے کیلئے مجھے 2 بار مارا۔ چیف جسٹس نے نے تشدد کا نشانہ بننے والے شہری داﺅد چوہان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا عزت کا کوئی معاوضہ نہیں ہوتا آپ معاوضہ لے کر بیٹھ گئے آپ نے کیوں معاف کیا؟، شہری داﺅ د چوہان نے کہا میرے گھر پر چل کر نامزد گورنر آئے۔
چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے ایم پی اے سے استفسار کیا کہ عمران شاہ کتنے تھپڑ مارے تھے؟ جس پر انہوں نے کہا تین سے 4 تھپڑ مارے تھے۔ چیف جسٹس نے کہا آپ کو بھی سر عام اسی طرح 4 تھپڑے مارے جائیں گے ابھی وہ کلپ چلاتے ہیں اور سب کو دکھاتے ہیں، چیف جسٹس نے ویڈیو کلپ چلانے کے لیے آلات کمرہ عدالت میں منگواتے ہوئے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کردی۔