وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس: سرکاری ملازمین کو برطرف نہ کیے جانے کا فیصلہ

 
0
597

اسلام آباد ستمبر 5(ٹی این ایس) وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سرکاری ملازمین کو برطرف نہ کیے جانے کا بڑا فیصلہ کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم آفس میں ہوا۔اجلاس میں کابینہ کو بیرون ملک سے لوٹی گئی رقم واپس لانے پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے دی۔شہزاد اکبر نے رقم کی واپسی سے متعلق ٹاسک فورس کی رپورٹ بھی پیش کی۔اجلاس میں پاکستان اور چین میں شعبہ تعلیم میں تعاون کے لیے معاہدے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی سرکاری ملازم کو نوکری سے برطرف نہیں کیا جائے گا۔ فیصلے کا اطلاق ریگولر، کنٹریکٹ اور ایڈ ہاک پر رکھے ملازمین پر بھی ہوگا۔فیصلے میں کہا گیا کہ سرکاری ملازم کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر بھی برطرف نہیں کیا جا سکے گا تاہم حکم کا اطلاق عدالتی فیصلوں پر نہیں ہوگا۔ فیصلے کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔اجلاس میں پاکستان انٹرنیشل ایئر لائنز پی آئی اے کا چارج سیکریٹری ایوی ایشن کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں این آئی آر سی کے سربراہ کی مدت ملازمت میں توسیع اور وزارتوں اور ڈویژنز کے صوابدیدی فنڈز واپس لینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ کی نجکاری، سی پیک اور توانائی کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔توانائی کمیٹی میں وزرائے خزانہ، منصوبہ، ریلوے، مشیر تجارت و ٹیکسٹائل اور صنعت و پیداوار شامل ہوں گے جبکہ سیکریٹری کابینہ ڈویژن بھی توانائی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔7 رکنی کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے چیئرمین وزیر خزانہ اسد عمر ہوں گے جبکہ سی پیک کمیٹی میں وزرائے خارجہ، قانون، خزانہ، پیٹرولیم، ریلوے، وزیر مملکت داخلہ، مشیر تجارت، صنعت و سرمایہ کاری شامل ہوں گے۔