بھارت نے جموں وکشمیر کو عملاً ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کر دیا

 
0
328

اوچھے ہتھکنڈوں سے حق خود ارادیت کی تحریک کو کمزور نہیں کیا جاسکتا‘ سید علی گیلانی
سرینگر ستمبر 7(ٹی این ایس)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمو ں وکشمیر کو عملاً ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ نہتے اور بیگناہ لوگوں کے خلاف ایک منصوبہ بند طریقے سے گھناؤنی کارروائیاں کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے پلوامہ کے علاقے ڈوگری پورہ رات کے وقت تلاشی کی کارروائی کے دوران مجاہد کمانڈر لطیف احمد ڈار کے مکان کو تباہ اور مکینوں کا زدوکوب کرنے کی کارروائی کے انتہائی بزدلانہ قرار دیتے ہوئے اسکی شدید مذمت کی ۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ ممتاز آزادی پسند رہنما سید صلاح الدین کے بیٹوں سید شاہد یوسف اور سید شکیل یوسف کی بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے گرفتاری بھارت کے اس مذموم منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت آزادی پسند رہنماؤں پر دباؤ بڑھانے کیلئے انکے اہلخانہ اور رشتہ داروں کو جابرانہ کارروائیوں کا نشانہ بنانا ہے۔ سیدعلی گیلانی نے کہا کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے کشمیری نوجوان ہاتھوں میں ہتھیار اٹھانے پرمجبور ہیں ۔ انہوں نے حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حربوں سے حقِ خودارادیت کی تحریک کو کمزور نہیں کیا جاسکتا۔ سید علی گیلانی نے جموں وکشمیر مسلم لیگ کے ضلع پلوامہ کے صدرِ محمد امین ڈار کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرنے کی کارروائی کو بلاجواز کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ قابض انتظامیہ نے حریت رہنماؤں اور کاکنوں کی گرفتاری کا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔ سید علی گیلانی نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں ہونے والی انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔سید علی گیلانی نے اوڑی بونیار میں 9سالہ کمسن بچی کے سفاکانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے المناک واقعے کے مجرموں کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے ضلع پلوامہ میں قابض فورسز کے ہاتھوں ایک غیر ریاستی مزدور 17سالہ سریش کمار کی ہلاکت پر بھی سخت افسوس کا اظہار کیا ۔