تربیلا ڈیم کے 1410 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے حامل چوتھے توسیعی منصوبہ میں ہونے والی خود برد کی تحقیقات شروع ہو گئیں

 
0
328

منصوبہ میں ہونے والی اربوں روپے کی کرپشن کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ واپڈا کے افسران نے بڑی ٹیکنیکل طریقہ سے اپنے ہی محکمہ کو چونا لگا یا 
تربیلا غازی ستمبر 9(ٹی این ایس) تربیلا ڈیم کے 1410 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے حامل چوتھے توسیعی منصوبہ میں ہونے والی خود برد کی تحقیقات شروع ہو گئیں۔غیر ملکی تعمیراتی کمپنی سے سازباز کرکے اربوں روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں۔ کنٹریکٹ سے ایک سال قبل منصوبہ سے پیداوار حاصل کرنے کو جواز بنایا گیا۔ 51 ملین ڈالر کی اضافی ادائیگی کرنے کے باوجود منصوبہ ایک سال قبل پیداوار شروع نہ کر سکا۔تفصیلات کے مطابق باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تربیلا ڈیم کے چوتھے توسیعی منصوبہ میں ہونے والی خودبرد کی تحقیقات شروع ہوگئیں ہیں اعلی سطحی کمیٹی تحقیقات کر رہی ہے۔منصوبہ میں ہونے والی اربوں روپے کی کرپشن کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ واپڈا کے افسران نے بڑی ٹکینکل طریقہ سے اپنے ہی محکمہ کو چونا لگا یا ہے۔منصوبہ نے اپنے کنٹریکٹ کے شیڈول کے مطابق جون 2018میں پیداوار شروع کرنا تھی ۔ ک

نٹریکٹ کے مطابق کمپنی کومنصوبہ مکمل کرنے کے لئے 48 ماہ دئیے گئے تھے۔ مگر ایماندار افسران نے ملی بھگت کرکے 51 ملین کی اضافی ادائیگی کی گئی ۔ جس میں جواز یہ بنایا گیا کہ کمپنی منصوبہ کو ایک سال قبل جون 2017 میں پیداور شروع کرے گی۔ مگر اربوں روپے کی ادائیگی کے باوجود کمپنی نے اپنے کنٹریکٹ شیڈول کے مطابق منصوبہ کو 2018 میں پہلے یونٹ نمبر17 کو مکمل کیا۔ جس کا افتتاح دس مارچ 2018 کو کیا گیا تھا ۔ جبکہ یونٹ نمبر17 سے باقاعدہ طور 8 جون سے پیداوار شروع کی تھی ۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر غیر ملکی تعمیراتی کمپنی نے منصوبہ کو اپنے شیڈول کے مطابق ہی مکمل کرنا تھا تو پھر اربوں روپے کی اضافی ادائیگی کا مقصد کیا تھا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اُ ن افسران کے خلاف تحقیقات کا دائر وا سیع کیا جا رہا ہے جن کے دور میں کمپنی کو اضافی ادائیگیاں کی گئیں تھیں۔مزید یہ بھی معلوم ہوا کہ نیب کی جانب سے تربیلا ڈیم کے چوتھے توسیعی منصوبہ کے دو افسران کو نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ مگر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔