چیف جسٹس نے ڈیرہ اسماعیل خان میں فرقہ وارانہ ہلاکتوں پر آئی جی پولیس کی رپورٹ مسترد کردی

 
0
417

اسلام آباد ستمبر 13 (ٹی این ایس): چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ڈیرہ اسماعیل خان میں فرقہ وارانہ ہلاکتوں سے متعلق کیس کی سماعت میں آئی جی پولیس خیبرپختونخوا کی رپورٹ مسترد کردی ہے. چیف جسٹس کی سربرائی میں تین رکنی بینچ نے ڈیرہ اسماعیل خان میں فرقہ وارانہ قتل سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی. آئی جی خیبرپختونخوا کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹرائیک آپریشن سمیت پولیس نے چیک پوسٹس کے قیام سمیت کئی اقدامات اٹھائے ہیں.

واضح رہے کہ پولیس کے مطابق 2018 کے ابتدائی 7 ماہ میں 35 افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا. جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ رپورٹ میں موثر اقدامات کا ذکر نہیں ہے. انہوں نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ دفتر میں بیٹھ کر بنائی جانے والی رپورٹ قبول نہیں کی جا سکتی. اس موقع پر حکومت کے وکیل نے وضاحت کری کی کہ امن و امان کی بحالی کے لیے مقامی سطح پر لاوڈ اسپیکر کے استعمال پر قدغن ہے.

علاوہ ازیں چیف جسٹس نے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے چیف سیکرٹری کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی. سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں امن و امان کے قیام کے لیے سنجیدہ اور موثر اقدامات اٹھائیں جائیں. حکومتی وکیل نے چیف جسٹس کی توجہ دلائی کہ علاقے میں صورتحال بہت خراب ہے. جس پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کیا اور ریمارکس دیئے کہ عوام کے جان ومال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، خراب صورتحال ہے تو اقدامات کیوں نہیں کئے جاتے ہیں. بعدازاں عدالت عظمیٰ نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا سے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی. سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں امن و امان کے قیام کے لیے سنجیدہ اور موثر اقدامات اٹھائیں جائیں.