مہاجرین کو شہریت دینے کا اعلان حکومت کو مہنگا پڑ گیا

 
0
486

عمران خان کے مہاجرین کو شہریت دینے کے اعلان پر حکومتی اتحادی اختر مینگل اپوزیشن بنچوں پر بیٹھ گئے

اسلام آباد ستمبر 18 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان نے مہاجرین کو پاکستان کی شہریت دینے کا اعلان کیا ۔ آج قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ملک میں بسنے والے مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینے کا اعلان کردیا۔وزیراعظم عمران خان نے ملک میں بسنے والے مہاجرین کو حقوق دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مہاجرین کو زبردستی واپس نہیں بھیجا جا سکتا۔

بنگالیوں کی پاکستان میں تیسری نسل ہے لیکن ان کو شہریت نہیں ملی۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے مہاجرین سے متعلق قانون سازی کے لیے اپوزیشن سے تجاویز بھی طلب کر لیں۔ وزیراعظم عمران خان کے اس اعلان پر وفاقی حکومت کو ایک بڑا دھچکا تب لگا جب حکومتی اتحادی اختر مینگل نے وزیراعظم عمران خان کے اس اعلان کی مخالفت کی اور جا کر اپوزیشن بنچوں میں بیٹھ گئے۔

خیال رہےکہ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے حکومتی اعلان کی کُھلے عام مخالفت کی۔ اختر مینگل کے اپوزیشن بنچوں میں بیٹھنے سے حکومت کے لیے مشکلات بڑھنے کا امکان ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے اس فیصلے پر صوبائی وزیربلدیات سندھ سعید غنی نے بھی اعتراض اُٹھایا تھا اور کہا کہ وزیراعظم کے غیرملکیوں کوشناختی کارڈ دینے کے اعلان کی مذمت کرتے ہیں۔

عمران خان کوبنگالیوں کا دُکھ ہوتا تو ان کے لیے بنی گالہ کے دروازے کھول دیتے۔ سعید غنی نے کہا کہ ہمیں پاکستانی بنگالیوں کی شناختی کارڈ کی مشکلات کو دور کرنے پر اعتراض نہیں ہے۔ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو شہریت دینے پر شدید اعتراض ہے ، ان کی رجسٹریشن ہونی چاہئیے ,اگر وہ کام کررہے ہیں تو اس کی اجازت دینے کا راستہ تلاش کرنا چاہئیے لیکن پاکستانی شہریت دینے سے مسائل پیدا ہوں گے۔

وزیراعظم عمران خان کے اس اعلان پر ٹویٹر پر بھی شدید رد عمل دیکھنے میں آیا، ٹویٹر صارف کا کہنا تھا کہ غیر قانونی مہاجرین کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا ؟ پولیس کو ہدایات جاری کی جانی چاہئیں کہ ان سے رشوت لینے کی بجائے انہیں گرفتار ملک بدر کریں بصورت دیگر نتائج کے لیے تیار رہیں۔