ایڈن ہاﺅسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں مفرور سابق چیف جسٹس کا داماد دبئی سے گرفتار

 
0
520

اسکینڈل میں جسٹس افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلان ، ان کی صاحبزادی اور سمدھی کے نام بھی شامل ہیں
اسلام آباد ستمبر 26 (ٹی این ایس): ایڈن ہاﺅسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں مفرورملزم مرتضی امجدکودوبئی سے گرفتارکرلیا گیا ہے ملزم سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کا دامادہے. تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا دبئی میں ایف آئی اے کی درخواست پر سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کے داماد مرتضیٰ کو گرفتار کرلیا گیا ہے. وزیراطلاعات نے کہا کہ ایڈن ہاﺅسنگ سوسائٹی کے کیس میں بڑا بریک تھرو ہوا ہے، ایف آئی اے کو بڑی کامیابی ملی ہے، اسکینڈل میں افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلان ، ان کی صاحبزادی اور سمدھی کا بھی نام ہے.
فواد چوہدری نے کہا ماضی میں ایڈن ہاﺅسنگ سوسائٹی پر افتخارچوہدری نے عجیب فیصلہ کیا اور کیس سپریم کورٹ میں اپنے پاس لگوا کر اپنے سمدھی کو ریلیف فراہم کیا. ان کا مزید کہنا تھا کہ کیس میں پیشرفت سے متعلق آگاہ کرتے رہیں گے. وزیراطلاعات نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کے داماد مرتضیٰ امجدایڈن ہاﺅسنگ سوسائٹی کا مالک ہے اور دبئی فرار ہوگیا تھا.
وزیراطلاعات نے بتایا کہ ایڈن سوسائٹی کے متاثرین نے لاہورمیں احتجاج ریکارڈ کرایا تھا اور کچھ روز پہلے متاثرین نے وزیراعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا. انہوں نے بتایاکہ ایڈن سوسائٹی کے نام پر لوگوں سے رقم لی گئی اور انہیں پلاٹ یا گھر نہیں دیا گیا تھا، فراڈ کے نتیجے میں 200 سے 300 لوگ متاثر ہوئے تھے، جن کی ساری زندگی کی جمع پونجی ڈوب گئی تھی.
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے 24 گھنٹے میں اس سلسلے میں حتمی اور فیصلہ کن رپورٹ طلب کرلی ہے. یاد رہے انتخابات سے قبل جون میں تحریک انصاف نے ایڈن ہاﺅسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری، ان کی صاحبزادی، داماد اور سمدھی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا. پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے چیئرمین نیب کو خط لکھا، جس میں کہا گیا تھا کہ “ایڈن ہاﺅسنگ سوسائٹی” ملکی تاریخ کا ایک بڑا سکینڈل ہے، جس میں ایڈن ہاﺅسنگ میں بیواو¿ں، یتیموں اور غریب ملازمین کی جمع پونجی پر ہاتھ صاف کئے گئے.
افتخار چوہدری اور ان کے خاندان نے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچایا،قومی احتساب بیورو کا کارروائی سے گریز چیئرمین اور ادارے کی ساکھ پر نہایت منفی اثرات مرتب کرے گا.