ریاض: طالبات پر مخصوص قسم کے حجاب کی پابندی سے متعلق خبر جھُوٹی نکلی، وزارت تعلیم نے حجاب سے متعلق پابندی کی تردید کر دی

 
0
6536

ریاض جنوری 01 (ٹی این ایس): گزشتہ کچھ دِنوں سے سوشل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی تھیں کہ سعودی وزارت تعلیم کی جانب سے سکول اور کالج کی طالبات کے لیے مخصوص قِسم کا حجاب پہننا لازمی قرر دے دیا گیا ہے۔ اس معاملے پر سوشل میڈیا صارفین میں نئی بحث چھڑ گئی تھی کہ کیا وزارت تعلیم کے اعلیٰ عہدے داروں کو اس طرح کا کوئی فیصلہ کرنے کا اختیار ہے یا نہیں۔ تاہم سیکرٹری تعلیم ڈاکٹر ھیا العواد نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ان افواہوں کی تردید کر دی ہے کہ وزارت تعلیم نے طالبات کو ایک مخصوص قسم کا حجاب پہننے کا پابند کیا ہے۔ڈاکٹر العواد نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر وضاحت کی ہے کہ طالبات پر کسی بھی شکل کا مخصوص حجاب نہیں تھوپا گیا۔ وزارت کی جانب سے صرف اتنی ہدایت ہے کہ کہ طالبات پُروقار لباس پہنیں جو سعودی ثقافت اور اسلامی اقدار کے مطابق ہو، چاہے اُس کی شکل کوئی بھی ہو۔ حجاب کس طرح کا ہونا چاہیے اور کس طرح کا نہیں۔ اس کا فیصلہ طالبات کے سرپرستوں نے کرنا ہے ۔وہ اپنی اولاد کے بارے میں بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں۔ وزارتِ تعلیم اس معاملے میں کوئی زبردستی نہیں کروا سکتی۔ حالیہ دِنوں حجاب کے بارے میں صرف دو نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ پہلی ہدایت تو یہ ہے کہ طالبات اپنے سکول کے مخصوص لباس کی پابندی کریں اور اُن کا لباس سعودی اقدار کے مطابق ہو۔ یہ دونوں ہدایات 27 شوال 1439ء کو جاری کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ اور کوئی ہدایت جاری نہیں کی گئی۔ سوشل میڈیا پر ان دِنوں جو بحث چھڑ پڑی ہے، وہ لاحاصل ہے اور حقیقت سے کوسوں دُور ہے۔والدین خود اپنی بیٹیوں کو اپنی مرضی کے مطابق حجاب کروائیں، چہرہ ڈھکنا ہے یا نہیں، یہ والدین کی مرضی پر منحصر ہے۔