تحصیل میوند کے علاقے ہڑب، تمبیل میں نمونیہ ۔ بخار اور کھانسی کے وبائی امراض پھیلنے سے تین بچوں سمیت چار افراد جانبحق 15 بچوں ، 8 خواتین سمیت 30 افراد اب بھی علاقے میں بےیارو مددگار پڑے ہوئے ہیں

 
0
666

تنگوانی جنوری 03 (ٹی این ایس): کوہلو صوبائی حکومت کے صحت کے شعبے میں بلند و بانگ دعووں کی کوہلو کے تحصیل میوند کے علاقے ہڑب، تمبیل میں نمونیہ ۔ بخار اور کھانسی کے وبائی امراض پھیلنے سے تین بچوں سمیت چار افراد جانبحق جبکہ 15 بچوں ، 8 خواتین سمیت 30 افراد اب بھی علاقے میں بےیارو مددگار پڑے ہوئے ہیں، علاقہ مکینوں میڈیا دے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ پہاڑی سلسلے پر مشتمل ہے نہ ڈاکٹرز ہیں اور نہ ہی ادویات ، اس جدید دور میں تنبیل اور ہڑب کے لوگ تمام تر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں لوگ اپنے مریضوں کا علاج اب بھی قدہم بلوچی روایت کے مطابق بکرے کی کال ( پوست ) پہنا کر کرتے ہیں جبکہ نعشیں اور مریضوں کو چارپائی( پتیل )پر اٹھا کر روڈ تک لائے جاتے ہیں اور اس کے بعد 75 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اپنے علاج و معالجہ کے لئے آتے ہیں گزشتہ دو روز سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال سمیت نجی کلینکس میں دس سے زائد مریض زیر علاج ہیں انہوں نےکہا کہ گزشتہ دو ہفتے سے یہ وبا پھوٹ پڑی جس کے باعث اب تک تین بچوں سمیت چار افراد جان کی بازی ہار گئےعلاقہ مکینوں نے صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مزکورہ علاقے میں جلد از جلد میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا جائے تاکہ مکین کو سہولیاتیں مل سکیں