پاکپتن اراضی کیس میں جے آئی ٹی نے نواز شریف کو ذمہ دار قرار دے دیا، چوروں نے زمین لے کر آگے بیچ دی، تفتیش اور انکوائری ہوئی تو کوئی بچ نہیں پائے گا۔ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی رپورٹ پر نواز شریف سے 2 ہفتے میں جواب طلب کر لیا

 
0
511

اسلام آباد جنوری 15 (ٹی این ایس): پاکپتن دربار اراضی الاٹمنٹ کیس میں جے آئی ٹی نے زمین منتقل کرنے کے احکامات میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو ذمہ دار قرار دے دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں پاکپتن دربار الارضی الاٹمنٹ کیس سے متعلق سماعت ہوئی،عدالت عظمی میں جے آئی ٹی نے زمین منتقل کرنے کے احکامات میں نواز شریف کو ذمہ دار قرار دے دیا تھا۔سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی رپورٹ پر نواز شریف سے 2 ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس نے دوران سماعت استفسار کیا کہ زمین الاٹمنٹ کس نے کی تھی؟ جس پر جے آئی ٹی سربراہ نے جواب دیا کہ زمین الاٹمنٹ سابق وزیراعلیٰ پنجاب نواز شریف نے کی تھی۔جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق دربار کی زمین نواز شریف نے غیر قانونی طور پر منتقل کی۔وکیل منوردو گل نے کہا نواز شریف نے جواب دیا تھا کہ انہوں نے ایسا نہیں کیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ایسا نہ ہو ہم اینٹی کرپشن کو پرچہ درج کرنے کے لیے کہہ دیں۔آپ شاہ سے زیادہ شاہ کا کردار ادا کررہے ہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ تفتیش اور انکوائری ہوئی تو کوئی بچ نہیں پائے گا۔کیوں یہ زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کی گئی۔چوروں نے زمین لے کر آگے بیچ دی۔جے آئی ٹی نے بتایا کہ یہ ساری زمین ایک ہی دور میں نواز شریف نے دیں۔پہلی تفتیشی رپورٹ 2015ء میں دی گئی جس میں نواز شریف کو ذمہ دار قرار دے دیا گیا۔بعد ازاں 2016ء میں دوسری رپورٹ بنا کر نواز شریف کا نام نکال دیا گیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اب وہ دور نہیں رہا تیسری رپورٹ نہیں بنے گی۔سپریم کورٹ آف پاکستان نے نواز شریف اور پنجاب حکومت سے جے آئی ٹی رپورٹ پر 2 ہفتے میں جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا۔