ضلع سجاول میں مختلف علاقوں میں کام کرنے والی تیل کمپنیوں کی سائیٹس کے قریبی دیہاتی اپنے علاقوں میں ترقیاتی اسکیموں کے لئے ڈی سی سجاول کو سات روز میں تحریری درخواست جمع کرائیں، ڈی سی سجاول

 
0
418

سجاول فروری 07 (ٹی این ایس): ڈپٹی کمشنر سجاول کی جانب سے ضلع بھرکی عوام کے لئے پبلک نوٹس جاری کیاگیا ہے جس میں کہاگیا ہے کہ ضلع بھرمیں مختلف علاقوں میں کام کرنے والی تیل کمپنیوں کی سائیٹس کے قریبی دیہاتی اپنے علاقوں میں ترقیاتی اسکیموں کے لئے ڈی سی سجاول کو سات روز میں تحریری درخواست جمع کرائیں ، تاکہ ڈائرکٹرجنرل پٹرولیم کنسیشن اسلام آباد کو جمع کرائی جاسکیں، اس سلسلے میں ذرائع نے ٹی این ایس کو بتایا ہے کہ سجاول کے علاقے میں دس سال سے زائد عرصے سے تیل گیس کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے ، تاہم دوہزار دس سے یہاں سے کامیابی ملناشروع ہوئی ،اس وقت سجاول ضلع کی حدود میں کئی آئل کمپنیاں کام کررہی ہیں اور ذرائع کا ٹی این ایس کو ایہ بھی کہناہے کہ بڑی مقدار میں ذخائر دریافت ہوئے ہیں ، تاہم علاقے میں کوئی ترقیاتی کام نہ ہوسکاہے ،دوہزار تیرہ میں سجاول کو ضلع کا درجہ ملنے کے بعد چھ سال تک بھی اس ضمن میں کسی قسم کی پیش رفت نہ ہوسکی اور نہ ہی یہ بتایاجارہاہے کہ سجاول کے کن علاقوں میں کتنے ذخائرسے کیانکالاگیاہے ، اور ان کی رائلٹی کہاں گئی ہے ، مقامی شہریوں کا کہناہے کہ سجاول ضلع میں بہت بڑے ذخائر دریافت ہوئے ہیں اور ان سے ملک بھرمیں تیل اور گیس کی قلت کم ہوئی ہے ،چھ سال سے تیل اور گیس کے ذخائرسے اربوں روپے کی آمدنی ہوئی ہے اس کا رائلٹی کا حساب ہوناچاہئے ، سجاول ضلع کو چھ سال کے عرصے کے دوران نکالے گئے تیل گیس پر رائلٹی ملنی چاہئے اور ان علاقوں میں ترقیاتی کام اسکول ، اسپتال، پانی ،اور دیگراسکیموں کو تعمیرکرایاجائے ، جبکہ سمندری حدود میں جو ذخائردریافت ہوئے ہیں ان کی رائلٹی بھی ضلع سجاول کو ملنی چاہئے ، اس لئے وفاقی، سندہ حکومت اور ڈی سی سجاول اس ضمن میں پبلک کریں کہ ضلع سجاول میں کل کتناتیل اور گیس نکلاہے اور چھ سال کے عرصے میں ضلع سجاول سے نکلنے والے تیل اور گیس کی رائلٹی کاحساب کرکے وصولی کرکے علاقے کی عوام کی بہتری پر خرچ کئے جائیں ۔