خواجہ معین الدین چشتی کے عرس میں شرکت کے لیے اجمیر جانے کے خواہشمندوں کی مشکلات میں بھی اضافہ
نئی دہلی فروری 19 (ٹی این ایس): بھارتی ریاست راجستھان کی عدالت نے بھارت میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے. بھارت کی اشتعال انگیزی اور وہاں مقیم مسلمانوں اورکشمیریوں پر حملوں کے بعد بھارت جانے والے پاکستانی شہریوں کے لیے مشکلات بڑھ گئی ہیں. بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع بیکانیر میں ضلع مجسٹریٹ نے راجستھان آئے ہوئے پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے‘ مجسٹریٹ نے مسلمانوں پرہونے والے حملوں اوران کی املاک کونقصان پہنچائے جانے کے واقعات کے بعد پاکستانی شہریوں کے لیے حکم جاری کیا ہے.راجستھان کی مقامی انتظامیہ کے اس اقدام سے مارچ کے پہلے ہفتے حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمة اللہ تعالیٰ علیہ کے عرس کی تقریبات میں شرکت کے لیے اجمیر شریف راجستھان جانے کے خواہشمند پاکستانی زائرین کے لیے بھی مشکل پیدا ہوگئی ہے. ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت پاکستانی زائرین کی ویزا درخواستیں بھی مسترد کرسکتی ہے. عرس تقریبات 7 سے 18 مارچ تک اجمیر شریف میں منعقد ہونی ہیں، پاکستانی زائرین نے وزارت مذہبی اموروبین المذاہب ہم آہنگی کے توسط سے ویزا درخواستیں جمع کروارکھی ہیں.بھارتی حکومت کے اس رویے کے بعد بھارت کے مختلف شہروں میں موجود پاکستانیوں اوران کے خاندانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے. عرس تقریبات 7 سے 18 مارچ تک اجمیر شریف میں منعقد ہونی ہیں، پاکستانی زائرین نے وزارت مذہبی اموروبین المذاہب ہم آہنگی کے توسط سے ویزا درخواستیں جمع کروارکھی ہیں. بھارتی حکومت کے اس رویے کے بعد بھارت کے مختلف شہروں میں موجود پاکستانیوں اوران کے خاندانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے.